اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا بھر کی سب سے بڑی اسلامی تبلیغی جماعت کے امیر اور جید عالم دین مولانا حاجی عبدالوہاب گزشتہ روز لاہور کے نجی ہسپتال میں دوران علاج چل بسے ، ان کی نماز جنازہ گزشتہ روز رائیونڈ کے تبلیغی مرکز کے گرائونڈ میں مولانا نذر نے پڑھائی جس کے بعد آپ کی تدفین کر دی گئی۔ آپ کی نماز جنازہ میں ملک کی معروف سیاسی و اہم بااثر شخصیات
نے شرکت کی۔ مولانا حاجی عبدالوہابؒ کی ساری زندگی سادگی اور عجزو انکساری سے عبارت رہی ۔ آپ نے کبھی طمع و لالچ کو اپنے قریب نہیں آنا دیا بلکہ ہمہ وقت مخلوق خدا کی خدمت اور اس کی بھلائی کیلئے مصروف عمل رہے۔ ان کی زندگی کے یوں تو بے شمار واقعات ایسے ہیں جو آج کے انسان کو ورطہ حیرت میں ڈال دیتے ہیں تاہم ایک بار ایسا ہوا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نئے نئے وزیراعظم بنے تو مولانا حاجی عبدالوہابؒ سے ملاقات کیلئے رائیونڈ گئے اور انہیں بھاری رقم بطور نذرانہ پیش کرنا چاہی تو مولانا نے آگے سے جواب دیا کہ پیسے نہیں آپ کا وقت چاہئے،اگر آپ اللہ کی راہ میں تین دن دے سکتے ہیں یا چالیس دن ؟ تو بسم اللہ!جس پر میاں نواز شریف نے کہا کہ حاجی صاحب اتنے پیسے آفر کرنیوالا آپ کو کوئی اور نہیں ملیگا، آگے سے جوابا حاجی عبد الوہابؒ صاحب نے فرمایا ! میاں صاحب! آپ کو اتنی خطیر رقم واپس کرنیوالا بھی کوئی نہیں ملے گا۔ مولانا اسرار مدنی کا کہنا ہے کہ مولانا حاجی عبد الوہابؒ مرحوم نے زندگی بھر انتہائی مشقت اور جہد مسلسل کیساتھ دعوتی تحریک کو آگے بڑھایا، یہ وہ وقت تھا جب پاکستان میں کوئی ان کی بات سننے کیلئے تیار نہیں تھا، بعض پیروں فقیروں نے ان کو مسجدوں سے نکال دیا، کئی بار ان پر حملے ہوتے رہے، نہ تو سیکیورٹی لی،نہ تشہیر، نہ حالات سے متاثر ہوئے نہ مال و زر سے۔