اسلام آباد(آن لائن) نیب حکام دو سال گزرنے کے باوجود دفتر خارجہ کے5 ارب روپے پلاٹ کی سکینڈل کی تحقیقات نہ مکمل کرسکے ،نوازشریف دور حکومت میں دفتر خارجہ اہلکاروں کی بیگمات پر مشتمل تنظیم ’’اپوا‘‘ نے 5 ارب مالیت کا پلاٹ نجی سکول روٹس ملینئیم کو کوڑیوں کے بھاؤ میں دیدیا تھا،اس سکینڈل کا مرکزی کردار سابق سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری اور انکی بیگم ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ نیب حکام نے وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ایچ ایٹ میں5 ارب مالیت کے پلاٹ کی تمام معلومات سی ڈی اے حکام سے حاصل کرلی تھیں تاہم معلومات ملنے کے باوجود ابھی تک تحقیقات میں پیش رفت نہیں ہوسکی کیونکہ روٹس سکول کا مالک ایک سینیٹر کا داماد ہے اور نوازشریف کے قریبی افراد میں سے ہے۔وفاقی حکومت نے یہ پلاٹ اپوا کو ویلفیئر مقاصد کے لئے الاٹ کیا تھا تاہم اعزاز چوہدری کی بیگم کے دور میں یہ پلاٹ روٹس سکول کو الاٹ کردیاگیا اور اس کی مجوزہ قیمت بھی کوڑیوں میں ہے،یہ معاملہ پارلیمنٹ کی کمیٹیوں میں بھی زیر بحث رہا ہے تاہم تحقیقات کے لئے یہ معاملہ نیب حکام کو ارسال ہوا تھا جبکہ نیب نے یہ معاملہ بروقت تحقیقات کی بجائے،سرد خانے کی نذر کردیا ہے اور اس سکینڈل سے فائدہ اٹھانے والے دندناتے پھر رہے ہیں نیب حکام دو سال گزرنے کے باوجود دفتر خارجہ کے5 ارب روپے پلاٹ کی سکینڈل کی تحقیقات نہ مکمل کرسکے ،نوازشریف دور حکومت میں دفتر خارجہ اہلکاروں کی بیگمات پر مشتمل تنظیم ’’اپوا‘‘ نے 5 ارب مالیت کا پلاٹ نجی سکول روٹس ملینئیم کو کوڑیوں کے بھاؤ میں دیدیا تھا،اس سکینڈل کا مرکزی کردار سابق سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری اور انکی بیگم ہیں۔ذرائع نے بتایا ہے کہ نیب حکام نے وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ایچ ایٹ میں5 ارب مالیت کے پلاٹ کی تمام معلومات سی ڈی اے حکام سے حاصل کرلی تھیں تاہم معلومات ملنے کے باوجود ابھی تک تحقیقات میں پیش رفت نہیں ہوسکی