فیصل آباد (آئی این پی)آئی جی جیل خا نہ جات پنجاب مرزا شا ہد سلیم بیگ نے کہا ہے کہ پاکستان بنا تو پنجاب میں جیلوں کی تعداد 15تھی اب 42ہے فیدیوں کا ڈیٹا مرتب کرنے کے لئے پرزنرز مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم متعارف کرایا گیا ہے جسکا ڈسٹرکٹ جیل لاہور میں تجرباتی طور پر اطلاق کیا گیا ہے اس سسٹم کا دائرہ عنقریب پنجاب کی تمام جیلوں تک وسیع کر دیا جائے گا ۔
جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے اس سسٹم میں قیدیوں کے فنگرز پرنٹس سمیت تمام کوائف ریکارڈ ہوں گے جس کے ذریعے کسی جیل میں بند قیدی سے متعلقہ تمام معلومات اور تفصیلات حاصل کی جا سکتی ہیں ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد میں میڈ یا کانفرنس کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی جیلوں میں سیٹلائٹ سسٹم نصب کیا جا رہا ہے آئی جی جیل خا نہ جات ڈی آئی جی جیل خا نہ جات اپنے دفاتر میں بیٹھ کر پنجاب کی جیلوں پر نظر رکھ سکیں گے چند جیلوں میں قیدیوں کی تعداد زیادہ ہے پنجاب کی 4جیلوں لاہور ،ملتان ،پنڈی فیصل آباد میں فیملی اپارٹمنٹ بنا دیے گئے ہیں یہاں 10سال قید کی سزا والے قیدی تین ماہ بعد اپنے چھوٹے بچوں اور بیوی کو4 رات سا تھ رکھ سکیں گے وہ گز شتہ روز پنجاب کی تمام جیلوں میں ربیع لااول کی تقریبات ہو رہی ہیں انہوں نے کہا کہ جیل میں سزا کاٹ کر رہا ئی پا نے والے 95فیصد قیدی کسی جرم میں جیل واپس نہیں آتے 5فیصد عادی مجرم پھر کسی جرم مین آ جا تے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جیل میں بند میل قیدیوں کو ایجو کیٹ کیا جا رہا جیل میں لیٹریسی سنٹر قا ئم کیے گئے ہیں اگر ان سنٹرز میں ٹیچر نہ ہوں توجیل گریجویٹ قیدی انہیں پڑھا تے ہیں اسی طرح خواتین قیدیوں کے لیے مختلف جیلوں میں امرایئڈری سنٹر ،سلا ئی سنٹرقا ئم کیے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ مختلف جیلوں اب تک 4سو کے قریب مرد اور خواتین قیدیوں کو گریجویٹ کر چکے ہیں اس موقہ پر عبدالرؤف رانا ‘ سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل شیخ افضل جاوید اور دیگر جیل افسران بھی اس موقع پر موجود تھے ۔