کوئٹہ (آ ن لائن)بلوچستان حکومت کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی صوبائی وزیر لیبر کے بعد اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا اپوزیشن کی طرح حکومت میں بھی اختلافات سامنے آگئے 4 ماہ گزرنے کے باوجود اپوزیشن نے ایوان میں اپوزیشن لیڈر لانے کا فیصلہ اب تک نہیں کیا جبکہ حکومت میں بھی اختلافات کھل کر سامنے آگئے ذرائع کے مطابق بلوچستان حکومت میں شامل سب سے بڑی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی میں حکومت بننے کے بعد اختلافات کا سلسلہ شروع ہوا دو ماہ گزرنے کے باوجود صوبائی وزیر سردار سرفراز
چاکر ڈومکی نے حکومت کی جانب سے ان کے حلقے میں مداخلت اور وزارت میں اختیارات نہ دینے کے باعث مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تھا کچھ دن بعد ہی اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے بھی اپنے تحفظات اور خدشات ظاہر کر تے ہوئے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا بلوچستان عوامی پارٹی کے اندرونی اختلافات کے باعث اتحادی جماعتیں بھی پریشان ہونے لگے بی اے پی کے اندرونی اختلافات کے باعث حکومتی معاملات ٹھپ ہو کر رہ گئی جبکہ دوسری جانب اپوزیشن میں بھی اختلافات کے باعث اب تک اپوزیشن لیڈر کو نامزد نہ کر سکیں۔