ملتان(آئی این پی ) وزیرِ اعلی پنجاب عثمان بزدار کی ملتان آمد پر وی آئی پی موومنٹ سے شہری پریشان ہو کر ٹریفک پولیس اہل کاروں سے جھگڑ پڑے، اسپتال پہنچے پر اسپتال کے ملازمین نے باہر نکل کر تنخواہوں کے لیے احتجاج کیا، ڈیلی ویجز ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج،وزیر اعلیٰ نے ڈی جی خان بس حادثے میں جاں بحق ورثا اور زخمیوں میں ایک کروڑ 28 لاکھ 25 ہزار کے چیک تقسیم کیے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعلی پنجاب عثمان بزدار سرکٹ ہاوس ملتان پہنچ گئے، تاہم وی آئی پی موومنٹ شہریوں کے لیے وبالِ جان بن گئی، پریشان شہری ٹریفک پولیس اہل کاروں سے الجھ پڑے۔وی آئی پی موومنٹ کے دوران موٹر سائیکل ہٹائے جانے پر ایک شہری کی ٹریفک اہل کاروں کے ساتھ تلخ کلامی ہوگئی، شہری کا کہنا تھا کہ انھوں نے وی آئی پی موومنٹ کے خلاف ووٹ دیا تھا۔دریں اثنا وزیرِ اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار سرکٹ ہاوس ملتان پہنچ گئے، جہاں انھوں نے ڈی جی خان بس حادثے میں جاں بحق ورثا اور زخمیوں سے ملاقات کی اور ان میں امدادی چیک تقسیم کیے۔انھوں نے متاثرین کی دل جوئی کی اور کہا کہ مالی امداد متاثرین کے دکھوں کا مداوا نہیں کر سکتی۔ وزیرِ اعلی نے جاں بحق افراد کے ورثا اور زخمیوں میں ایک کروڑ 28 لاکھ 25 ہزار کے چیک تقسیم کیے۔ 21 جاں بحق افراد کے ورثا کو 5،5 لاکھ جب کہ 31 زخمیوں کو 75 ہزار فی کس کا چیک دیا گیا۔دوسری طرف وزیرِ اعلی اسپتال پہنچے تو اسپتال کے ملازمین نے باہر نکل کر تنخواہوں کے لیے احتجاج کیا۔ اسپتال کے ڈیلی ویجز ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے وزیرِ اعلی سے مسائل کے حل کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اسپتال کے ڈیلی ویجز ملازمین کا کہنا تھا کہ انھیں تین ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں، انھوں نے وزیرِ اعلی سے مطالبہ کیا کہ انھیں تنخواہیں ادا کی جائیں۔