ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ایک غیر معمولی ،کھلے ذہن والے اور صاف گو انسان ہیں ،طاہر داوڑ کا قتل اندوہناک سانحہ ہے ،افغان سفیر ڈاکٹر عمر زاخیلوال کا انٹرویو ،حیرت انگیزانکشافات

datetime 17  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان میں افغانستان کے سفیر ڈاکٹر عمر زاخیلوال نے کہا ہے کہ میں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایک غیر معمولی انسان کے طور پر پایا ، میں نے بات چیت کے دوران ان کو کھلے ذہن والا اور صاف گو انسان پایا ، انہوں نے ہر بات بڑے توجہ سے سنی ، میری ان سے بہت سی ملاقاتیں ہوئی ہیں ، میرے ان کے ساتھ ذاتی مراسم بھی بن چکے ہیں ، وہ بہت دل موہ لینے والے انسان ہیں ،

مجھے سوشل میڈیا کے ذریعے سے معلوم ہوا کہ پولیس آفیسر طاہر داوڑ کی لاش چند سو میٹر افغان علاقے کے اندر سے ملی ہے،اس سے قبل مجھے طاہر داوڑ کے بارے میں علم تھا نہ ہی افغان حکومت کو کوئی معلومات تھیں ، مجھے پتہ چلاتو میں نے اس معاملے میں دلچسپی لی پھر کابل اور جلال آباد رابطہ کیا ، جلال آباد نے لاش کی تصدیق کی تھی کیونکہ کابل حکومت اس معاملے کے بارے میں مکمل آگاہ نہیں تھی ۔ وہ ہفتہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ افغان سفیر نے کہا کہ آرمی چیف پاکستان کے لئے بہت کام کر رہے ہیں ۔ وہ یہ سب کچھ ہمدردی کے طور پر نہیں بلکہ پاکستان کے مفاد میں کر رہے ہیں ۔ میں نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو فوج کے سپہ سالار اور بطور آرمی چیف سمجھنے کی کوشش کی ۔ میں نے ان کو یکم اکتوبر 2017 کو کابل کے دورے کی دعوت دی تھی جو انہوں نے قبول کی تھی ۔ طاہرداوڑ کے قتل سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ان حالات میں پاکستان اور افغانستان کے تعلقات شکوک وشبہات اور ہر عمل کے ردعمل میں کئی تاثرات پیدا ہوئے اور کئی حوالوں سے غم و غصہ پایا گیا ۔ طاہر داوڑ سانحے کی لینڈ لنک کو کئی حوالوں سے مزید بہتر کیا جا سکتا ہے ۔ مجھے بھی سوشل میڈیا کے ذریعے سے معلوم ہوا کہ پولیس آفیسر طاہر داوڑ کی لاش چند سو میٹر افغان علاقے کے اندر سے ملی ہے ۔ مجھے طاہر داوڑ کے بارے میں علم تھا نہ ہی افغان حکومت کو کوئی معلومات تھیں ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے پتہ چلاتو میں نے اس معاملے میں دلچسپی لی پھر کابل اور جلال آباد رابطہ کیا ۔ جلال آباد نے لاش کی تصدیق کی تھی کہ کابل حکومت اس معاملے کے بارے میں مکمل آگاہ نہیں تھی ۔ لاش مسخ شدہ اور بری حالت میں تھی اسے غسل دیا گیا اور کفن دفن کا بندوبست بھی کیا گیا ۔ سوشل میڈیا پر لوگوں کے منفی ردعمل سے ا سے نہیں دیکھنا چاہیے یہ ایک اندوہناک سانحہ ہے تاہم ایسے واقعات سے دونوں ممالک کو قریب آنا چاہیے ۔ ڈاکٹر عمر زاخیلوال نے کہا ہے کہ میں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایک غیر معمولی انسان کے طور پر پایا ، میں نے بات چیت کے دوران ان کو کھلے ذہن والا اور صاف گو انسان پایا ، انہوں نے ہر بات بڑے توجہ سے سنی ، میری ان سے بہت سی ملاقاتیں ہوئی ہیں ، میرے ان کے ساتھ ذاتی مراسم بھی بن چکے ہیں ، وہ بہت دل موہ لینے والے انسان ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…