پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ایک غیر معمولی ،کھلے ذہن والے اور صاف گو انسان ہیں ،طاہر داوڑ کا قتل اندوہناک سانحہ ہے ،افغان سفیر ڈاکٹر عمر زاخیلوال کا انٹرویو ،حیرت انگیزانکشافات

datetime 17  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان میں افغانستان کے سفیر ڈاکٹر عمر زاخیلوال نے کہا ہے کہ میں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایک غیر معمولی انسان کے طور پر پایا ، میں نے بات چیت کے دوران ان کو کھلے ذہن والا اور صاف گو انسان پایا ، انہوں نے ہر بات بڑے توجہ سے سنی ، میری ان سے بہت سی ملاقاتیں ہوئی ہیں ، میرے ان کے ساتھ ذاتی مراسم بھی بن چکے ہیں ، وہ بہت دل موہ لینے والے انسان ہیں ،

مجھے سوشل میڈیا کے ذریعے سے معلوم ہوا کہ پولیس آفیسر طاہر داوڑ کی لاش چند سو میٹر افغان علاقے کے اندر سے ملی ہے،اس سے قبل مجھے طاہر داوڑ کے بارے میں علم تھا نہ ہی افغان حکومت کو کوئی معلومات تھیں ، مجھے پتہ چلاتو میں نے اس معاملے میں دلچسپی لی پھر کابل اور جلال آباد رابطہ کیا ، جلال آباد نے لاش کی تصدیق کی تھی کیونکہ کابل حکومت اس معاملے کے بارے میں مکمل آگاہ نہیں تھی ۔ وہ ہفتہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ افغان سفیر نے کہا کہ آرمی چیف پاکستان کے لئے بہت کام کر رہے ہیں ۔ وہ یہ سب کچھ ہمدردی کے طور پر نہیں بلکہ پاکستان کے مفاد میں کر رہے ہیں ۔ میں نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو فوج کے سپہ سالار اور بطور آرمی چیف سمجھنے کی کوشش کی ۔ میں نے ان کو یکم اکتوبر 2017 کو کابل کے دورے کی دعوت دی تھی جو انہوں نے قبول کی تھی ۔ طاہرداوڑ کے قتل سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ان حالات میں پاکستان اور افغانستان کے تعلقات شکوک وشبہات اور ہر عمل کے ردعمل میں کئی تاثرات پیدا ہوئے اور کئی حوالوں سے غم و غصہ پایا گیا ۔ طاہر داوڑ سانحے کی لینڈ لنک کو کئی حوالوں سے مزید بہتر کیا جا سکتا ہے ۔ مجھے بھی سوشل میڈیا کے ذریعے سے معلوم ہوا کہ پولیس آفیسر طاہر داوڑ کی لاش چند سو میٹر افغان علاقے کے اندر سے ملی ہے ۔ مجھے طاہر داوڑ کے بارے میں علم تھا نہ ہی افغان حکومت کو کوئی معلومات تھیں ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے پتہ چلاتو میں نے اس معاملے میں دلچسپی لی پھر کابل اور جلال آباد رابطہ کیا ۔ جلال آباد نے لاش کی تصدیق کی تھی کہ کابل حکومت اس معاملے کے بارے میں مکمل آگاہ نہیں تھی ۔ لاش مسخ شدہ اور بری حالت میں تھی اسے غسل دیا گیا اور کفن دفن کا بندوبست بھی کیا گیا ۔ سوشل میڈیا پر لوگوں کے منفی ردعمل سے ا سے نہیں دیکھنا چاہیے یہ ایک اندوہناک سانحہ ہے تاہم ایسے واقعات سے دونوں ممالک کو قریب آنا چاہیے ۔ ڈاکٹر عمر زاخیلوال نے کہا ہے کہ میں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایک غیر معمولی انسان کے طور پر پایا ، میں نے بات چیت کے دوران ان کو کھلے ذہن والا اور صاف گو انسان پایا ، انہوں نے ہر بات بڑے توجہ سے سنی ، میری ان سے بہت سی ملاقاتیں ہوئی ہیں ، میرے ان کے ساتھ ذاتی مراسم بھی بن چکے ہیں ، وہ بہت دل موہ لینے والے انسان ہیں۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…