اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز یوٹرن کے بارے میں کہا تھا کہ جو لیڈر یو ٹرن لینا نہیں جانتا اس سے بڑا بے وقوف ہے ہی کوئی نہیں، وزیراعظم کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر مزاحیہ تبصروں، تجزیوں اور خاکوں کا سلسلہ جاری ہے، معروف صحافی کامران خان نے ایک ’’میم‘‘ شیئر کیا ہے، کامران خان نے کہا کہ میں نے اب تک 3923 یوٹرن مسیج دیکھے ہیں لیکن یہ میرا فیورٹ ہے اور اس میں سب کچھ ہے۔
اس ’’میم‘‘ میں عربی اور اردو میں دلچسپ انداز میں لکھا گیا ہے، اس میں لکھا ہے کہ ’’قبل یوم وزیر رئیس الباکستانیہ عمران نیازی قال ’یوترن‘ عمل الافضل، نبولیئن و ہتلر تباہ و برباد البنیادی وجہ، لا اخذ یوترن‘۔ لابعد البیان، کثیر شغل فی سوشل میدیا، لکن قومِ یوتھ حسبِ معمول مع بے انتہائبے شرمی۔ قال ’ھذا نشانی لل لیدر حقیقیہ! سیدھا الطریقہ۔۔۔‘‘ سوشل میڈیا پر جس نے بھی یہ بیان دیکھا وہ قہقہہ لگائے بغیر نہ رہ سکا۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حیران کن بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ جو لیڈریوٹرن لینا نہیں جانتا اس سے بڑا بیوقوف ہی کوئی نہیں، لیڈر کوحالات کے مطابق یوٹرن لینا چاہئے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہٹلر اور نپولین نے یوٹرن نہ لے کر بڑی شکست کھائی جب کہ نواز شریف نے عدالت میں یوٹرن نہیں، جھوٹ بولاہے۔عمران خان کا سینئر صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ لوٹی ہوئی دولت کی واپسی کے لیے کام جاری ہے، دبئی میں پاکستان کے 15 ارب ڈالرز کا سراغ لگایا لیا ہے، برطانیہ اور سوئٹزرلینڈ سے معاہدہ ہوچکا ہے، معاہدوں سے ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس لانے میں مدد ملے گی جب کہ بیرون ملک جائیداد کے انکشاف پر اپوزیشن کی تنقید بڑھ گئی۔وزیراعظم نے مزید کہاکہ احتساب قوانین میں ترمیم کی ضرورت ہے، نیب چھوٹے مقدمات میں الجھ چکا، اس کی کارکردگی متاثر ہورہی ہے۔چیئرمین پبلک اکاو?نٹس کمیٹی کے معاملے پر عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن کیس کا سامنا کرنے والے پبلک اکاو?نٹس کمیٹی کے چیئرمین نہیں بن سکتے
اور شہبازشریف کو چیئرمین پی اے سی بنانا قوم سے مذاق ہوگا لہٰذا کسی صورت انہیں چیئرمین پبلک اکاو?نٹس کمیٹی نہیں بنائیں گے۔وزیراعظم عمران خان نے اس عزم کو دہرایا کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلوں پر مکمل عملدرآمد کرے گی۔چین سے پیکیج کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ دورہ? چین کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں، اس بار چین کا دورہ جتنا کامیاب رہا کسی وزیراعظم کا دورہ اتنا کامیاب نہیں رہا، چین سے ہر قسم کی امداد مل رہی ہے، ہم مطمئن ہیں۔