اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینیٹ کو حکومت نے آگاہ کیا ہے کہ آئی ایم ایف کیساتھ ہونے والے مذاکرات پرپارلیمنٹ کو بائی پاس نہیں کیا جائے گا،عالمی مالیاتی ادارے سے ہونے والے مذاکرات اورشرائط پارلیمان کے سامنے رکھیں گے، شہید ایس پی طاہر داوڑ پر نہیں پورے پاکستان پر حملہ کیا گیا ،طاہر داوڑ کی جان کبھی نہ جاتی اگر وہ پاکستان کے سپاہی نہ ہوتے، اس پر سیاست نہ کی جائے،
اس واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، رپورٹ مکمل ہونے کے بعد وزیر داخلہ جامع رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کریں گے۔ان خیالات کا اظہار جمعہ کو سینیٹ میں وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم خان سواتی اوروزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے اپوزیشن کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کیا۔سینیٹ اجلاس میں عوامی اہمیت کے حامل عوامل پر اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ شہید ایس پی طاہر داوڑ کے حوالے سے حکومت کی جانب سے کوئی رپورٹ ایوان میں پیش نہیں کی گئی، وزیر مملکت کے بیان کو اپوزیشن نے مسترد کر دیا،انہوں نے نامکمل پالیسی بیان دیا،حکومت اس حوالے سے تفصیلی طور پر آگے کرے اورجامع رپورٹ ایوان میں پیش کرے، انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا وفد پاکستان آیا ہوا ہے، حکومت نے اس حوالے سے بھی پارلیمان کو آگاہ نہیں کیا،آئی ایم ایف کے وفد کی پاکستان آمد سے متعلق تحریک التواء جمع کروائی مگر اسکو ایجنڈے پر نہیں لیا گیا،حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پارلیمان کے سامنے رکھے۔جسکا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ شہید ایس پی طاہر داوڑ کا واقعہ انتہائی سنگین ہے یہ حملہ ان پر نہیں پاکستان پر کیا گیا،ہم سب پر حملہ کیا گیا،طاہر داوڑ کی جان کبھی نہ جاتی اگر وہ پاکستان کے سپاہی نہ ہوتے، میری درخواست ہے کہ اس پر
سیاست نہ کی جائے،اس واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں،نا مکمل رپورٹ ایوان میں پیش نہیں کرنا چاہتے، رپورٹ مکمل ہونے کے بعد وزیر داخلہ جامع رپورٹ ایوان میں پیش کریں گے اور ایوان میں آ کر ایک ایک بات بتائیں گے۔ آئی ایم ایف سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم خان سواتی نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان آئی ہوئی ہے،آئی ایم ایف کی
ٹیم کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں،ٹیم سینیٹ خزانہ کمیٹی سے بھی ملی ہے،میں یہ بات ذمہ داری کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے تمام مذاکرات کی تفصیلات پارلیمنٹ کے سامنے رکھی جائیں گی اور آئی ایم ایف کی طرف سے پیش کی گئی شرائط بھی پارلیمان کے سامنے رکھیں گے، پارلیمنٹ کو بائی پاس نہیں کیا جائے گا،تمام تر تفصیلات پارلیمنٹ کے سامنے رکھنے سے ہمارے بازو مضبوط ہوں گے۔