اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینیٹ کو حکومت نے آگاہ کیا ہے کہ پاکستان میں 5.1 فیصد رقبے پر جنگلات ہیں جبکہ 12 فیصد رقبے پر جنگلات کی ضرورت ہے، ملک میں 4.5ملین ایکڑ جنگلات کی اراضی ہے ،حکومت بلین ٹری سونامی منصوبے کو پورے ملک تک وسعت دینے کے لیئے 10ارب درخت لگانے کا منصوبہ رکھتی ہے، 570اشیا کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹیاں عائد
کی گئی ہیں،2015 میں چار موبائل فون کمپنیوں کی طرف سے اپنے صارفین سے 318بلین وصول کیئے گئے ،جبکہ 2016 میں 365اور 2017میں 412بلین وصول کیئے گئے،ان خیالات کا اظہار جمعہ کو سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل وزیر اور مشیر تجارت عبدالرزاق داد نے ارکان کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کیا۔سینیٹر مشتاق احمد کے سوال کے جواب میں مشیر تجارت عبدالرزاق داد نے کہا کہ 16 اکتوبر کو 570اشیا کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹیاں عائد کی گئی ہیں ،ہماری کوشش ہے کہ غیر ضروری درآمدات کو کم کریں ہم خام مال پر ڈیوٹی کم کریں گے،سینیٹر چوہدری تنویر کے سوال کے جواب میں وزیر موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہا کہ ہم ٹمبر مافیا کے خلاف الرٹ ہیں ،کوئی نہیں سوچتا کہ درخت کاٹنا آسان ہے لیکن لگانا مشکل ہے،کلین اینڈ گرین پاکستان پر کام کر رہے ہیں ،ہم نے اس حوالے سے صوبوں سے پی سی ون مانگا ہوا ہے صوبوں نے درخت لگانے کا ہدف خود مقرر کرنا ہے ،اٹھاوریں ترمیم کے بعد اختیارات صوبوں کے پاس چلے گئے ہیں،ملک میں 5.1 فیصد رقبے پر جنگلات ہیں جبکہ 12 فیصد رقبے پر جنگلات کی ضرورت ہے، ملک میں 4.5ملین ایکڑ جنگلات کی اراضی ہے ،حکومت بلین ٹری سونامی منصوبے کو پورے ملک تک وسعت دینے کے لیئے 10ارب درخت لگانے کا منصوبہ رکھتی ہے،
ابھی بلوچستان سے پی سی ون نہیں آیا،ہم 18ویں ترمیم کے پیچھے نہیں چھپے گیں ،صوبے ہمارے ساتھ ہیں،سینیٹر سراج الحق کے سوال کے تحریری جواب میں وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ایوان کو آگاہ کیا کہ 2015 میں چار موبائل فون کمپنیوں کی طرف سے اپنے صارفین سے 318.82بلین وصول کیئے گئے ،جبکہ 2016 میں 365.48اور 2017میں412.28بلین وصول کیئے گئے۔