اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تھانہ رمنا کی حدود سے اغوا ہونے و الے ایس پی رورل پشاور طاہر داوڑ کو شہید کردیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق طاہر داوڑ کی تشدد زدہ لاش بر آمد ہوئی ہے جسے مبینہ طور پر افغانستان کے صوبے ننگر ہار میں قتل کر دیا گیا ہے ۔
طاہر داوڑ کو دو ہفتے قبل اغوا کیا گیا تھا جس کے بعد سے ان کی بیٹی کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں وہ اپنے بابا کی تصویر اٹھائے ان کی آمد کی منتظر ہے اور دعا کر رہی ہے کہ میرے بابا جلد گھر واپس لوٹ آئیں لیکن ننھی کلی اس ظالم دنیا سے واقف نہیں۔داوڑ شہید کی ننھی بیٹی کی اس تصویر نے ہر دیکھنے والوں کو جذباتی کر دیا ہے۔سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ شہید کی بیٹی کے چہرے کے تاثرات سے واضح ہو رہا ہے کہ وہ اپنےو الد کو کتنا یاد کر رہی ہے۔ایک سوشل میڈیا صارف نے بیرونی مداخلت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کس قدر عجیب بات ہے کہ طاہر داوڑ کو اغوا کرنے کے بعد بری طرح سے قتل کر دیا گیا لیکن کوئی بھی نہیں بتا رہا ہے کہ آخر یہ کیسے ہوا؟۔ایک صارف نے ٹویٹ کیا کہ۔۔۔ واضح رہے کہ شہید طاہر داوڑکی لاش کیساتھ پشتو میں لکھا گیا کاغذ بھی لگایا گیا ہے جس میں طالبان نے ان کے قتل کی ذمہ داری قبول کر لی ہے کہ مقتول طاہر داوڑ فوج کا ساتھ دیکر مجاہدین کو قتل اور گرفتار کرتے تھے۔دریں اثنا پاک افغان سرحد طورخم پر افغان سیکورٹی حکام نے پاکستانی پولیس آفیسر کی لاش ایف سی کے حوالے کردی اس حوالے سے پولیس کی جانب سے باقاعدہ کوئی موقف سامنے نہیں آسکا۔