پیر‬‮ ، 13 اکتوبر‬‮ 2025 

ایون فیلڈ ریفرنس میں مجھے سزا ہو ہی نہیں سکتی کیونکہ۔۔۔ مریم نواز کا طویل عرصے کی خاموشی کے بعد پہلا بیان سامنے آگیا، بڑا دعویٰ کر دیا

datetime 10  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نوازنے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں ضمانت پر رہائی کے فیصلہ کے خلاف نیب کی اپیل پر جواب سپریم کورٹ میں جمع کراد یا ہے ، تحریری جواب میں مریم نواز نے کہا کہ لندن فلیٹس سے متعلق میرے خلاف کوئی شواہد نہیں ہیں، نوازشریف کی لندن فلیٹس سے متعلق ملکیت ثابت کئے

بغیر مجھ پر ارتکاب جرم کا سوال نہیں اٹھایا جاسکتا نیب نے لندن فلیٹس کی قیمت کے حوالے سے کوئی شواہد پیش نہیں کئے،نیب نے لندن فلیٹس کی قیمت پر کوئی سوال نہیں اٹھایا، بادی النظر میں نیب کورٹ کا فیصلہ درست نہیں، ٹرسٹ ڈیڈ سے متعلق عدالتی فیصلہ خلاف قانون ہے، نیب کی ضمانت منسوخی کی اپیل کو مسترد کیا جائے۔ ہفتہ کو بق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نوازنے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں ضمانت پر رہائی کے فیصلہ کے خلاف نیب کی اپیل پر جواب سپریم کورٹ میں جمع کراد یا ہے۔سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے اپنے تحریری جواب میں مریم نواز نے کہا کہ لندن فلیٹس سے متعلق میرے خلاف کوئی شواہد نہیں ہیں۔ نوازشریف کی لندن فلیٹس سے متعلق ملکیت ثابت کئے بغیر مجھ پر ارتکاب جرم کا سوال نہیں اٹھایا جاسکتا۔ ملکیت ثابت ہو بھی جائے تب بھی جرم ثابت کرنے کے لیے نیب قانون کے تقاضے پورے کرنا ضروری ہے۔انہوں نے موقف اختیار کیا کہ نیب قانونی تقاضے پورے کرنے کیلئے چار اصول وضع کررکھے ہیں، نیب کو ملزم کا پبلک آفس ہولڈر ہونا ثابت کرنے کا اصول طے شدہ ہے۔اثاثے معلوم زرائع آمدن سے زائد ہیں یا نہیں؟ نیب اس طے شدہ اصول کو بھی نظر انداز نہیں کرسکتا۔موقف میں کہا گیا ہے کہ نیب نے لندن میں 1993 سے 1996 تک خریدے گئے فلیٹس کی قیمت کے حوالے سے کوئی شواہد پیش

نہیں کئے،نیب نے لندن فلیٹس کی قیمت پر کوئی سوال نہیں اٹھایا۔ لندن فلیٹ کی قیمت اور معلوم آمدن کے درمیان تقابلی جائزے کے بغیر آمدن سے زائد اثاثوں کا فیصلہ کرنا ناممکن ہے۔ معلوم آمدن سے زائد اثاثوں کے تعین کے بارے میں تین عدالتی نظریریں موجود ہیں۔جواب میں کہا گیا ہے کہ بادی النظر میں نیب کورٹ کا فیصلہ درست نہیں۔مریم نواز نے جواب دیا کہ وہ ضمانت پر رہائی کے حقدار ہے

نیب کورٹ 1993 سے 1996 کے درمیان خریدے گئے لندن فلیٹس کے حوالے سے کوئی سازش یا ارتکاب جرم کو ثابت نہیں کرسکا۔فلیٹس خریداری کے بارے میں میرے عدالتی بیان کو نواز شریف کے ساتھ نہیں جوڑا جاسکتا۔ ٹرسٹ ڈیڈ سے متعلق عدالتی فیصلہ خلاف قانون ہے۔ مریم نواز نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ نیب کی ضمانت منسوخی کی اپیل کو مسترد کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…