پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

افغانستان کے مسئلے کو کیسے حل کیا جا سکتا ہے؟ پاکستان نے ایسی تجویز دیدی جس پر سب ہی اتفاق کریں گے

datetime 9  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماسکو (این این آئی) پاکستان نے روسی دارالحکومت ماسکو میں افغانستان بارے منعقدہ مشاورتی اجلاس کو بتایا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے یہ مسئلہ صرف سیاسی طریقے سے حل ہونا چاہئے سخت گیر سماجی ثقافتی سیاسی اور معاشی حقائق کو مد نظر رکھ کر حل نکالنے سے افغانستان میں امن قائم ہو سکتا ہے،تمام فریقین براہ راست اور واضح طو رپر ایک دوسرے کے موقف اور تحفظات کو سمجھنے کی کوشش کریں

تاکہ ایسے مذاکرات بامقصد ثابت ہو سکیں ۔ تین رکنی پاکستانی وفد کے سربراہ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت خارجہ محمد اعجاز نے جمعہ کواجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ تسلیم کرنا چاہئے کہ یہ معاملہ ایک مشکل ہدف ہے کیونکہ یہ تمام فریقین کی جانب سے لچک بالخصوص اپنے سخت موقف کو چھوڑ کر بات چیت کیلئے آمدگی کا تقاضا کرتا ہے جس کیلئے کوئی پیشگی شرائط نہیں ہونی چاہئے تاکہ نئے تصورات اور امن کی کوششوں کو موقع میسر آ سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس مشکل ہدف کے حصول کیلئے اعتماد اور خلوص کے ساتھ آگے بڑھنے سے راستہ آسان ہو جائیگا جو بامقصد اور باہم فائدہ مند ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وقت آن پہنچا ہے کہ تمام فریقین براہ راست اور واضح طو رپر ایک دوسرے کے موقف اور تحفظات کو سمجھنے کی کوشش کریں تاکہ ایسے مذاکرات بامقصد ثابت ہو سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ذہن میں ان مقاصد کے ساتھ آج کا اجلاس ہمیں مستقبل کی راہ متعین کرنے کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہو گا تاکہ تنازع کو ختم کرتے ہوئے طویل مدتی امن قائم کیا جا سکے اور افغانستان اور خطے کے لوگوں کیلئے خوشحالی ممکن ہو سکے ۔محمد اعجاز نے کہا کہ اجلاس کے شرکاء کو تجویز پیش کرتا ہوں کہ دیگر امور زیر غور لانے کے ساتھ ساتھ اس بنیادی سوال پر پر بھی توجہ مرکوز کریں کہ

افغانستان میں امن کا حصول کس طرح کیا جا رہا ہے،تنازع کے حل کیلئے ایک بین الافغان معاہدہ اور ایک بامقصد مفاہمتی امن عمل کی بنیاد فراہم کر سکتا ہے تاکہ امن عمل حقیقی شکل میں ڈھل سکے اور جس کیلئے علاقائی اور بین الاقوامی ضمانتیں اور حمایت ایک طویل مدتی اور پائیدار حل فراہم کرسکتی ہیں۔ پاکستانی وفد کے سربراہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان افغان مسئلے کے حل کی مسلسل حمایت کرتا رہا ہے اور

اس حوالے سے تمام کوششوں میں شامل رہا ہے تاکہ مسئلے کا پر امن حل تلاش کیا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ماسکو مشاورتی عمل چار فریقی رابطہ گروپ ہارٹ آف ایشیاء ۔استبول عمل ، ایس سی او رابطہ گروپ ، کابل عمل اور پاکستان افغانستان چین اور پاکستان افغانستان ترکی جیسے متعدد سہ فریقی اقدامات قابل ذکر ہیں ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…