جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

مولانا سمیع الحق 18 دسمبر 1937ء کو اکوڑہ خٹک میں پیدا ہوئے، والد کا نام مولانا عبدالحق تھا جو بڑی مذہبی شخصیت تھے

datetime 2  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

اسلام آباد (این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق 18 دسمبر 1937ء کو اکوڑہ خٹک میں پیدا ہوئے، ان کے والد کا نام مولانا عبدالحق تھا جو بڑی مذہبی شخصیت تھے۔مولانا سمیع الحق صاحب اس وقت دار العلوم حقانیہ کے مہتمم اور سربراہ تھے۔ دار العلوم حقانیہ ایک دینی درس گاہ ہے جو دیوبند مکتبہ فکر سے تعلق رکھتی ہے۔

مولانا سمیع الحق دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین، متحدہ مجلس عمل کے بانی رکن اور حرکت المجاہدین کے بانی بھی تھے۔ وہ پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) کے رکن بھی رہے اور متحدہ دینی محاذ کے بھی بانی ہیں جو پاکستان کی چھوٹی مذہبی جماعتوں کا اتحاد ہے یہ اتحاد انہوں نے سال 2013ء کے انتخابات میں شرکت کرنے کیلئے بنایا تھا۔مولانا سمیع الحق نے ابتدائی تعلیم جامع اکوڑہ خٹک میں حاصل کی، وہاں انہوں نے فقہ، عربی ادب، منطق، صرف ونحو، تفسیر اور حدیث کا علم سیکھا، انہیں عربی زبان پر عبور حاصل تھا ساتھ ساتھ پاکستان کی قومی زبان اردو اور علاقائی زبان پشتو میں بھی کلام کرتے ہیں ٗانہیں فادر آف طالبان بھی کہا جاتا تھا وہ افغانستان میں طالبان کے دوبارہ برسر اقتدار آنے کی کھلی حمایت کرتے تھے۔تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے انسداد پولیو مہم کو غیر اسلامی قرار دینے اور لوگوں کو اپنے بچوں کو قطرے ویکسین پلانے سے روکنے پر مولانا سمیع الحق صاحب نے 9 دسمبر 2013ء کو پولیو کے حفاظتی قطروں کی حمایت میں ایک فتویٰ جاری کیا جس کے بعد قبائلی علاقوں میں عوام نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے شروع کیے۔مولانا سمیع الحق کے مولانا فضل الرحمن کے ساتھ اختلافات رہے جس کی وجہ سے دونوں کے طرز سیاست میں بھی خاصا فرق نظرآیا ، حالیہ انتخابات میں مولانا سمیع الحق نے تحریک انصاف کی حمایت کی تھی اور ان کے خیبر پختون خواہ حکومت سے اچھے مراسم تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…