ہفتہ‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

شہباز شریف کی عدالت میں پیشی پر ن لیگی ارکان کو حاضری اور نعری بازی مہنگی پڑ گئی، جیبیں خالی، ایسا کام ہو گیا کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا

datetime 29  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کو احتساب عدالت میں جب پیش کیا گیا تو اس موقع پر لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی اور انتہائی دھکم پیل ہو رہی تھی، اس موقع پر کارکن نعرے بازی میں مصروف تھے تو دوسری جانب جیب کترے اپنا کام کر رہے تھے، اس طرح لیگی کارکنوں اور رہنماؤں کو احتساب عدالت میں آنا مہنگا پڑ گیا،

جیب کترے نے خواجہ عمران نذیر کی جیب سے 10ہزار روپے نکال لیے ، اس کے علاوہ چئیرمین علی مجید بھی اپنا قیمتی موبائل جیب کترے کو دے بیٹھے، واضح رہے کہ قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کے ٹھوس دلائل بھی احتساب عدالت کو مطمئن نہ کرسکے عدالت نے سات نومبر تک ریمانڈ میں توسیع کردی۔ شہباز شریف نے صحت کی سہولیات نہ ملنے اور فیملی سے ملاقات نہ کرنے پر عدالت میں شکوہ بھی کیا، کینسر کا مریض ہوں ، درخواست کے باوجود ٹیسٹ نہیں کروائے۔عدالت کے باہر لیگی کارکنوں نے احتجاج کیا، پولیس اور کارکنوں کے درمیان تصادم پر لاٹھی چارج بھی ہوا۔ لاہور کی احتساب عدالت میں آشیانہ اقبال میں تیسری پیشی ہوئی سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو سخت سکیورٹی میں عدالت پہنچایا گیا۔ عدالت لگی تو شہباز شریف روسٹرم پر آگئے اور نیب پر برس پڑے، انہوں نے کہا کینسر کا مریض ہوں درخواست کے باوجود ٹیسٹ نہیں کرائے۔نیب کہتا ہے کہ اوپر بتا دیا ہے لیکن ابھی تک اوپر سے جواب نہیں۔ شہباز شریف نے اپنے ٹھوس دلائل میں کہا کہ نیب نے مجھے پانچ اکتوبر کو گرفتار کیا۔ صاف پانی میں بلایا اور آشیانہ میں گرفتار کیا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں کچھ حقائق عدالت کے سامنے پیش کرنا چاہتا ہوں.مجھے آج پچیس دن نیب کی تحویل میں ہوچکے ہیں۔ نیب نے آج تک آشیانہ ہاؤسنگ. صاف پانی. لیپ ٹاپ سمیت دیگر پراجیکٹس میں پوچھ گچھ کی ہے۔ دوران تفتیش ایک تفتیشی نے کہا کہ نماز پڑھ کر قتل جائز نہیں ہوتا.

میں نے جواب دیا کہ آپ مجھے زبردستی قصور وار ٹھہرا رہے ہیں. شہباز شریف نے کہا کہ ان کا تعلق کسی بھی قسم کی نیلامی سے نہیں..میں نے کیا جرم کیا ہے صوبے کیلئے خدمت ہے. شہباز شریف نے نیب کے رویے پر عدالت میں شعر کا مصرہ بھی پڑھا یہ کون بول رہا تھا خدا کے لہجے میں. شہباز شریف کے دلائل کے دوران نیب وکیل کے ٹوکنے پر عدالت نے نیب وکیل کو جھاڑ پلا دی اور شہباز شریف سے کہا کہ اپ اپنی بات کریں کھل کریں.

شہباز شریف نے مزید بتایا کہ دسمبر دو ہزار چودہ میں دوبارہ نیلامی کا عمل شروع ہوا. میں نے عقوبت خانے میں سب بتا دیا. میجر کامران کیانی سے متعلق پارلیمنٹ میں راز کھول چکا ہوں. میں عدالت میں. ثبوت کے ساتھ بات کرونگا. شہباز شریف نے عدالت میں پہلی نیلامی کے لیے ہونے والی میٹنگ کے میٹنگ منٹس عدالت میں پیش کردیئے۔ پچھلی مرتبہ میرے ریمانڈ کیلئے جو ڈھگوسلا لے کر آئے تھے وہ عدالت میں پڑھنا چاہتا ہوں۔ نیب نے عدالت کے سامنے ڈنڈی ماری۔

یہ عدالت کو سچ بھی نہیں بتاتے، ۔ قوم سے جھوٹ بولا، عدالت سے حقائق چھپائے۔ سابق وزیراعلیٰ نے عدالت سے کہا اس مقدمے میں آج تک نیب کچھ نہیں ڈھونڈ سکا۔ نیب کی جانب سے عدالت سے 15روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی،جس کی شہبازشریف کے وکیل نے مخالفت بھی کی ، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیااور پھر کچھ دیر بعد فیصلہ سنادیا عدالت نے سابق وزیراعلیٰ کو سات نومبر تک جسماتی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا،تین روز ہ راہداری ریمانڈ بھی منظور کرلیا گیا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان ہماری جان


’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…