دبئی(این این آئی)جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے ماسٹر مائنڈ اومنی گروپ کے سابق چیف فنانس آفیسر اسلم مسعود نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو سب کچھ بتانے پر رضا مندی ظاہر کر دی ۔ نجی ٹی وی کے مطابق جدہ کے ہسپتال میں زیر علاج اسلم مسعود سے ان کے بھائی کے توسط سے رابطہ کیا جس پر ان کا بتانا تھا کہ اومنی گروپ میں کیا کیا ہوتا رہا اس حوالے سے انہیں بہت کچھ معلوم ہے۔
اسلم مسعود کا کہنا ہے کہ وہ ایف آئی اے سے تعاون کو تیار ہیں لیکن انہیں پاکستان نہ لے جایا جائے بلکہ ایف آئی اے کی ٹیم ان کا بیان جدہ ہی میں لے لے۔اسلم مسعود کے مطابق اومنی گروپ کیس میں طاقتور لوگ ملوث ہیں جن سے ان کی جان کو خطرہ ہے جب کہ اس کیس میں انہیں قربانی کا بکرا بنایا جارہا ہے۔اومنی گروپ کے سابق چیف فنانس آفیسر کا کہنا تھا کہ اومنی گروپ کا بانی رکن ہوں، بطور اکاؤنٹنٹ گروپ جوائن کیا، ترقی کرتے کرتے چیف فنانشل آفیسر بنا اور 2015 میں مستعفی ہوا۔اسلم مسعود کا کہنا ہے کہ انہیں اکاؤنٹ کھولنے کا اور نہ ہی چیک سائن کرنے کا اختیار تھا، چیک مجھ سے ہوکر جاتے اور میرا کام تصدیق کرنا تھا۔اسلم مسعود کے مطابق اومنی گروپ سے استعفیٰ دینے کے باوجود بانی رکن ہونے کے ناطے ابھی تک تنخواہ مل رہی تھی اور ان دنوں دبئی میں بیٹے کے کاروبار کی دیکھ بھال کرتا ہوں۔یاد رہے کہ ایف آئی اے نے اسلم مسعود کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رابطہ کیا تھا جس کے بعد انٹرپول نے 22 اکتوبر کو لندن سے جدہ پہنچنے پر انہیں حراست میں لے لیا تھا۔ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے ماسٹر مائنڈ اومنی گروپ کے سابق چیف فنانس آفیسر اسلم مسعود نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو سب کچھ بتانے پر رضا مندی ظاہر کر دی ۔ نجی ٹی وی کے مطابق جدہ کے ہسپتال میں زیر علاج اسلم مسعود سے ان کے بھائی کے توسط سے رابطہ کیا جس پر ان کا بتانا تھا کہ اومنی گروپ میں کیا کیا ہوتا رہا اس حوالے سے انہیں بہت کچھ معلوم ہے۔