لاہور(این این آئی ) پاکستان ریلوے کی ذیلی کمپنی ریل کاپ کا سالانہ ٹیکس کٹوتی کے بعد خالص منافع 23ملین سے بڑھ کر 431ملین روپے ہو گیا ۔ ریل کاپ 1980میں قائم کی گئی تھی اور 1980سے لے کر 2012-13تک کمپنی نے مجموعی طور پر ایک ارب 33کروڑ روپے کمائے تھے جبکہ 2012-13سے لے کر 2017-18تک اس نفع کے برابر منافع کمایا یعنی 32سال کا منافع 5سال کے منافع کے برابر ہے۔
کمپنی کی نیٹ ورتھ اڑھائی ارب روپوں سے بڑھ کر 3ارب روپے ہو گئی ہے۔ یہ اعدادوشمار ریل کاپ کے 38ویں سالانہ جنرل اجلاس میں منیجنگ ڈائریکٹر ریل کاپ عامر نثار چوہدری نے پیش کئے۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین ریلویزمحمد جاوید انور نے کی۔ چیئرمین ریلویز محمد جاوید انور اور بورڈ آف ڈائریکٹر ز ممبران نے کمپنی کی شاندار کارکردگی اور کامیابی پر ایم ڈی ریل کاپ عامر نثار چوہدری اور کمپنی میں تمام افسران اور کارکنوں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ریلوے کی ترقی و بحالی میں ذیلی کمپنی ریل کاپ کا کردار بہت اہم ہے۔کمپنی نے قلیل مدت میں مختلف پراجیکٹس پر کام کو مکمل کر کے ریکارڈ منافع کمایا۔ کمپنی اسی جذبے سے مزید پراجیکٹس پر بھی کام کی رفتار کو تیز کر کے آمدن میں مزید اضافہ ممکن بنائے۔ کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو یہ بھی بتایا کہ کمپنی کے لئے خوش آئند بات ہے کہ کمپنی کی ساکھ کو دیکھتے ہوئے پاکستان سٹاک ایکسچینج نے ریل کاپ کو رجسٹرکرنے کی آفر بھی کی ہے۔ اس وقت کمپنی پندرہ پرا جیکٹس پر کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ چیئرمین ریلوے نے مزید کہا کہ تمام افسران اور ملازمین کی مشترکہ کاوشوں کی وجہ سے ریل کاپ کی ترقی میں نمایاں اضافہ ہو اہے۔ گروتھ کی وجہ سے پاکستان سٹاک ایکسچینج میں رجسٹرڈ کرنے کی آفر بہت بڑا سنگ میل ہے۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیاکہ ریل کاپ کی آمدن کے منافع میں سے پاکستان ریلوے کو ایک ملین روپے ڈیویڈنڈکی مد میں دیا جائیگا۔ اجلاس میں چیئرمین ریلوے محمد جاوید انور، ایم ڈی ریل کاپ عامرنثار چوہدری، ایڈیشنل جنرل منیجر انفراسٹرکچر ظفراللہ کلوڑ اور ممبران بورڈ آف ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔