گوجرانوالہ (نیوز ڈیسک) گوجرنوالہ کی تحصیل کامونکی میں ایک نوجوان نے خودکشی کرلی، یہ اس خاندان میں خودکشی کا ساتواں واقعہ ہے،زہریلی گولیاں کھا کر خودکشی کرنے والے نوجوان راحیل کا تعلق کامونکی کے محلہ محمد نگر سے ہے۔گزشتہ کئی دہائیوں سے یہاں آباد یہ خاندان راحیل کے دادا تاجدین المعروف پھلاں والی سرکار کے نام سے مشہور ہے۔ایک ہی گھر میں رہائش پذیر
اس خاندان میں 15 سال پہلے راحیل کی چچی نے خود کو آگ لگا کر خودکشی کی تھی۔واقعے کے کچھ عرصہ بعد راحیل کی بہن شبانہ اور بھائی شہباز نے بھی آگ لگا کر خود سوزی کرلی۔راحیل کے چچا کے 2 بیٹے عمر اور حامد بھی خودکشی کرچکے ہیں۔2017 میں راحیل کے ایک اور بھائی نے بھی ٹرین کے نیچے آکر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا تھا۔اس حوالے سے میو اسپتال لاہور کی سابق چیف سائیکالوجسٹ ڈاکٹر تنویر نصر کہتی ہیں کہ یہ سیریز ایک قسم کی سائیکو پیتھالوجی بیماری ہے۔دوسری جانب اہل محلہ کا کہنا ہے کہ اس خاندان کے تمام افراد نے گھریلو جھگڑوں، کاروبار میں نقصان اور معاشی تنگ دستی کی وجہ سے خودکشی کی ہے۔میو اسپتال لاہور کی سابق چیف سائیکالوجسٹ ڈاکٹر تنویر نصر کہتی ہیں کہ یہ سیریز ایک قسم کی سائیکو پیتھالوجی بیماری ہے۔دوسری جانب اہل محلہ کا کہنا ہے کہ اس خاندان کے تمام افراد نے گھریلو جھگڑوں، کاروبار میں نقصان اور معاشی تنگ دستی کی وجہ سے خودکشی کی ہے۔کامونکی کے اس بدقسمت خاندان میں پیش آنے والے خودکشی کے یہ پے در پے واقعات جہاں افسوسناک ہیں، وہیں اس سے ہمارے معاشرے میں بڑھتی ہوئی ذہنی الجھنوں اور ڈپریشن کی بڑھتی ہوئی شرح کا بھی پتہ چلتا ہے۔ اس بدقسمت خاندان میں پیش آنے والے خودکشی کے یہ پے در پے واقعات جہاں افسوسناک ہیں، وہیں اس سے ہمارے معاشرے میں بڑھتی ہوئی ذہنی الجھنوں اور ڈپریشن کی بڑھتی ہوئی شرح کا بھی پتہ چلتا ہے۔