اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی ارشاد بھٹی اپنے کالم میں ایک جگہ لکھتے ہیں کہ کیا کیا بتایاجائے، ن لیگ کو آج بھی دکھ کہ گاڈ فادر، سسلین مافیا کیوں کہا گیا مگر ’ڈیلی میل‘ نواز شریف کو ’پینٹ ہاؤس بحری قذاق‘ کہہ چکا، کسی کو کوئی اعتراض نہیں، عمران خان الزام لگا دے تو شہباز شریف 10ارب ہرجانے کا نوٹس بھجوا دیں مگر ’وال اسٹریٹ جنرل‘ کمیشن، کک بیکس
کا الزام لگا دے تو لمبی چپ، کیا کیا بتایا جائے، دبئی میں 2583پاکستانیوں کی جائیدادوں کا ریکارڈ بتائے کہ علیمہ خان سے فریال تالپور تک سب ایک ہی صف میں کھڑے ہوئے، فرق صرف اتنا عمران خان کی بہن کی جائیداد اپنے نام پر جبکہ فریال تالپور کی دبئی جائیدادیں گھریلو ملازمین کے ناموں پر، کیا کیا بتایا جائے، دبئی میں 2583پاکستانیوں کی جائیدادوں کا ریکارڈ بتائے کہ علیمہ خان سے فریال تالپور تک سب ایک ہی صف میں کھڑے ہوئے، فرق صرف اتنا عمران خان کی بہن کی جائیداد اپنے نام پر جبکہ فریال تالپور کی دبئی جائیدادیں گھریلو ملازمین کے ناموں پر، کیا کیا بتایا جائے،نواز شریف سے سوال ہو، آصف زرداری سے کچھ پوچھ لیا جائے، کسی کا کوئی طوطا پکڑا جائے، خطرے میں پڑ جائے جمہوریت، یعنی جمہوری چوغے پہن کر چوری کرو، ڈاکے مارو، دھوکے، فراڈ کرو، کوئی بات نہیں، کوئی پروا نہیں، سب جائز، بلکہ الٹا نیب کو ڈانٹو، اسٹیبلشمنٹ کو اِن ڈائریکٹ دھمکیاں دو، حکومت پر چڑھ دوڑو، کیا کیا بتایا جائے، قصہ مختصر اور ہزار باتوں کی ایک بات، ہمارا قومی کھیل موقع ملے تو جی بھر کے لُٹّو، کڑا وقت آئے تو ڈیل فرما کر پھٹو، صہ مختصر اور ہزار باتوں کی ایک بات، ہمارا قومی کھیل موقع ملے تو جی بھر کے لُٹّو، کڑا وقت آئے تو ڈیل فرما کر پھٹو،آج پھر دو چار گھاگ کھلاڑی وہی کھیل کھیلنے کے چکر میں، مطلب لُٹنے والے پھر سے پھٹنے کے چکر میں، جاگدے رہنا۔