سیالکوٹ(نیوز ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما وسابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نوازشریف جب بھی سعودی عرب گئے تو شاہ سلمان خود استقبال کیلئے آتے تھے ، ہم نے کسی دوسرے ملک میں جا کر رونا دھونا نہیں کیا کہ ہمارا بیڑہ غرق ہوگیا ہے اور برا حال ہے ،سعودی عرب کے پیکج سے متعلق چار پانچ سال سے بات چیت چل رہی تھی انہوں نے بجلی کے
بحران میں بھی تعاون کی پیشکش کی تھی ۔وہ جمعہ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور یو اے ای سے ہمارے برادرانہ تعلقات ہیں ، میں نے وہاں 14,15سال ملازمت بھی کی ہے جو سب جانتے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کچھ باتیں ایسی ہوتی ہیں جو بحیثیت وزیر داخلہ وخارجہ سرکاری امانت ہوتی ہیں وہ میں یوں سب کے سامنے ٹی وی پر نہیں بتا سکتا ۔سعودی حالیہ امداد سے متعلق وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ یوں مفت میں لنچ کوئی نہیں کرواتا تو انہی سے پوچھیں کہ انہوں نے اس لنچ کا کیا بل ادا کیا ہے یا ادا کریں گے ، ہم نے تو اس لنچ کا بل دیکھ کر ہی لنچ کرنے سے ہی انکار کردیا تھا ،سعودی حالیہ امداد سے متعلق وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ یوں مفت میں لنچ کوئی نہیں کرواتا تو انہی سے پوچھیں کہ انہوں نے اس لنچ کا کیا بل ادا کیا ہے یا ادا کریں گے ، ہم نے تو اس لنچ کا بل دیکھ کر ہی لنچ کرنے سے ہی انکار کردیا تھا ،29مارچ کو دورہ سعودی عرب میں یمن کے معاملے پر تفصیلی بات چیت ہوئی تھی ۔خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کا ایک دن کچھ بیان آتا ہے تو دوسرے دن صورتحال کچھ اور ہوتی ہے ، نوازشریف جب سعودی عرب گئے تو شاہ سلمان خود استقبال کے لئے آتے تھے ۔ سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے کسی دوسرے ملک میں جا کر رونا دھونا نہیں کیا کہ ہمارا بیڑہ غرق ہوگیا ہے اور برا حال ہے ،سعودی عرب کے پیکج سے متعلق چار پانچ سال سے بات چیت چل رہی تھی انہوں نے بجلی کے بحران میں بھی تعاون کی آفر کی تھی۔