اسلام آباد(آن لائن)اقوام متحدہ نے معروف قانون دان اور سماجی کارکن عاصمہ جہانگیر کی خدمات کا عالمی سطح پر اعتراف کرتے ہوئے بعد از مرگ ہیومن رائٹس ایوارڈ کا اعلان کردیا۔مرحومہ عاصمہ جہانگیر کو یہ اعزاز دیئے جانے سے متعلق اعلان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر ماریا فرنینڈا کے آفیشل ٹوئٹر اکانٹ سے کیا گیا۔
انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ آج ہم اقوام متحدہ کے اعزاز برائے انسانی حقوق 2018 کے فاتحین کا اعلان کررہے ہیں۔ماریا فرنینڈا نے اپنے ٹوئٹ میں عاصمہ جہانگیر سمیت رواں سال اس ایوارڈ کے لیے منتخب 4 فاتحین کے ناموں کا اعلان کیا اور لکھا کہ آپ کی خدمات ہمارے لیے باعث فخر ہے۔اس اعزاز کے دیگر فاتحین میں تنزانیہ کی سماجی کارکن ربیکا جیومی، برازیل سے تعلق رکھنے والی وکیل جوئینیا واپیزانا اور آئر لینڈ کی انسانی حقوق تنظیم ‘فرنٹ لائن ڈیفنڈرز’ شامل ہیں۔واضح رہے کہ مرحومہ عاصمہ جہانگیر، اقوام متحدہ کا ہیومن رائٹس ایوارڈ کا اعزاز جیتنے والی پاکستان کی چوتھی خاتون ہیں۔اس سے قبل 1978 میں بیگم رانا لیاقت علی خان، 2008 میں بینظیر بھٹو اور 2013 میں ملالہ یوسف زئی نے یہ اعزاز حاصل کیا تھا۔رواں برس فروری میں دنیائے فانی سے کوچ کرنے والی عاصمہ جہانگیر سخت مخالفت کے باوجود انسانی حقوق کی ایک بڑی علمبردار کے طور پر جانی جاتی تھیں۔عاصمہ جہانگیر نے ملک میں جمہوریت کی بحالی، قانون کی بالادستی اور آئین و عدلیہ کی آزادی میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔ اقوام متحدہ نے معروف قانون دان اور سماجی کارکن عاصمہ جہانگیر کی خدمات کا عالمی سطح پر اعتراف کرتے ہوئے بعد از مرگ ہیومن رائٹس ایوارڈ کا اعلان کردیا۔مرحومہ عاصمہ جہانگیر کو یہ اعزاز دیئے جانے سے متعلق اعلان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر ماریا فرنینڈا کے آفیشل ٹوئٹر اکانٹ سے کیا گیا۔انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ آج ہم اقوام متحدہ کے اعزاز برائے انسانی حقوق 2018 کے فاتحین کا اعلان کررہے ہیں۔