کراچی(آئی این پی )پی آئی اے سے کسی کونہیں نکالا جائے گا ، تما م کارکنان کو مل جل کر ادارے کی عظمت رفتہ کی بحالی کے کام کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار پی آئی اے کے صدر و چیف ایگزیکٹو آفیسر ائر مارشل ارشد ملک نے جمعہ کو ایئر لائن ہیڈ آفس میں اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد کیا۔ارشد ملک نے پاکستان ائر فورس کے ساتھ چالیس برس سے زائد عرصے تک کام کیا اور ترقی کرتے ہوئے ائر مارشل کے عہدے تک پہنچے۔
پی آئی اے میں تعیناتی سے قبل وہ وائس چیف آف ائر سٹاف کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سر انجام دے رہے تھے۔ انہوں نے اندرون ملک و بیرون ملک متعدد انتظامی اور قائدانہ صلاحیت کے کورسز میں شرکت کی۔انہوں نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے گریجویشن اور امریکہ سے ائر کمانڈ اور سٹاف کورس مکمل کیا۔ انہوں نے ہارورڈ یونیورسٹی امریکہ سے اعلیٰ انتظامی کورسز بھی مکمل کئے۔ وہ ایک مستند فائٹر پائلٹ ہیں حکومت پاکستان نے انہیں ہلال امتیاز ملٹری، ستارہ امتیاز ملٹری اور تمغہ امتیاز ملٹری سے نواز ا ہے۔ وہ بطور چیئر مین پاکستان ایرو ناٹیکل کمپلیکس کامرہ بھی اپنی خدمات سر انجام دے چکے ہیں جہاں پر انہوں نے اپنی ٹیم کے ہمراہ قطر،ترکی، آذربائیجان اور نائجیریا سے تقریباًایک سو سپر مشاق طیاروں کی فروخت کے معاہدے کامیابی سے مکمل کئے جس سے ملک کو خاطر خواہ زر مبادلہ کا حصول ممکن ہوا۔ اس کے علاوہ وہ جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کی فروخت کے معاہدوں کے متعلق مذاکرات میں شامل رہے۔ ائر مارشل ارشد ملک نے ائر لائن کارکنان سے اپنے تعارفی خطاب میں کہا کہ وہ اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں کہ ان کو ایک نئے ادارے میں قوم کی خدمت کرنے کا موقع دیا ہے ۔ وہ حکومت پاکستان کے بھی مشکور ہیں جس نے ان کو پی آئی اے کی تعمیر نو اور بحالی کے لئے منتخب کر کے ان پر اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ وہ پی آئی اے کو درپیش مشکلات سے مکمل طور پر آگاہ ہیں اور وہ ان کو دور کرنے کے لئے اپنی بھر پور کوشش کریں گے۔
ائر مارشل ارشد ملک نے کہا کہ اگرچہ ائر لائن معاشی اور انتظامی مشکلات سے گزر رہی ہے مگر وہ پر امید ہیں کہ ان کو دور کرنے میں اللہ تعالیٰ کی مدد شامل رہے گی اور قائد اعظم کے رہنما اصولوں ایمان، اتحاد، تنظیم کے مطابق عمل کر کے پی آئی اے ایک مرتبہ پھر اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر لے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ مشکلات بہت ہیں مگر کوئی مشکل ایسی نہیں جس کو حل نہ کیا جاسکے ۔ پی آئی اے پوری قوم کاادارہ ہے اور اس کی قلیل وقت میں بحالی کے لئے پی آئی اے کے تمام کارکنان کو اپنی تما م تر صلاحیتیں بروئے کار لانا ہوں گی ۔ انہوں نے کہا پی آئی اے کا مجموعی تشخص بہترکرنے کے لئے پروازوں کی آمدرورفت کو بہتر بنانا ہو گا
اور مسافروں کے لئے خدمات کے معیار میں بہتری لانا ہوگی ۔مالی نظم و ضبط کو بہتر بناتے ہوئے آمدنی کو بڑھانے اور غیر ضروری اخراجات کو کم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے تا کہ فاضل آمدنی سے قرضوں اور ادائیگیوں کا بوجھ کم کیا جا سکے۔ ائر لائن کے موجودہ نظام کوایوی ایشن کے بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانا ہو گا۔ ائر مارشل ارشد ملک نے کہا کہ پی آئی اے کے انسانی وسائل ایک قومی اثاثہ ہے اور کسی ملازم کو ملازمت سے فارغ نہیں کیا جائے گا تا ہم جو لوگ ادارے اور ملک کی بدنامی کا باعث بنیں گے ان کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ یہ ہرکارکن کی ذمہ داری ہے کہ وہ ائر لائن کی بہتری کے لئے کام کرے اور مجھے امید واثق ہے کہ انشا ء اللہ پی آئی اے بہت جلد کامیابیاں حاصل کرے گی۔