کراچی (این این آئی) پاکستان میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے زریعے خواتیں کو ہراساں کرنے کا رحجان بڑھ گیا،ایف آئی اے نے رواں برس سوشل میڈیاکے مجرمانہ استعمال کے الزام میں 209افراد کوگرفتار کیا جبکہ 225مقدمات کا اندار ج کیا،ایف آئی اے سے ملنے والے اعداد وشمارکے ،مطابق پاکستان میں گزشتہ تیں برسوں سے سائبر کرائم کی شرح میں اضافہ ہو تاجارہاہے ،
سال2016 میں ایف آئی اے کوسائبر کرائم کے حوالے سے 514شکایات وصول ہو ئیں تھیں،جن پر تفتیش کے بعد 47مقدمات درج کر کے ان میں ملوث 74 کو گرفتار کیا گیا، 2016 میں 1270شکایات اور 2018میں اب تک درج شکایات کی تعداد بڑھ کر 2295ہو گئیں 2107میں 207مقدمات درج کر کے 160افراد کو گرفتار کیاگیا،جب کہ 2018میں درج مقدمات کی تعدادبڑھ کر 255اور ان میں گرفتارافرادکی تعداد 209ہو گئی ،ان افرا د کو پری ویشن آف الیکٹرونک کرائم ایکٹ 2016کے تحت گرفتار کیاگیا، ا واضح رہے کہ ملک میں سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر ہونے والے بیشتر جرائم کا شکار خواتیں ہوتی ہیں،جن میں مختلف طریقے استعمال کر کے خواتیں کو بلیک میل کیاجاتاہے ،ایف آئی اے سائبرکرائم سیل کے ڈرایکٹر کیپٹن (ر)محمد شعیب کے مطابق ایف آئی اے کے سائبر کرائم سیل میں سائبر کرائم کے بارے میں مہارت رکھنے والے صرف 10افسراں ہیں ،جو ان جرائم پر قابوپانے اور ان میں ملوث افرادکاسراغ لگانے کی کوشش میں ہیں،ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ایف آئی اے پاکستاں بھر میں15سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر قائم کررہی ہے ،جن میں سے 5پنجاب 3سندھ،3کے پی کے ،2بلوچستاں اور ایک ایک اسلام آباد اور گلگت میں قائم کیاجائے گا۔