جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

میں اس وفاقی وزیرکی بھرتی کیلئے سفارش کرونگا، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حیران کن بیان دیدیا،عمران خان کے کس وزیر کو کس محکمے میں بھرتی کروانا چاہتے ہیں؟جانئے

datetime 24  اکتوبر‬‮  2018 |

کراچی (نیوز ڈیسک)وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی کو غلط معلومات نہیں دیں گے۔ واٹر بورڈ میں آسامی ہوئی تو کہوں گا کہ فیصل واوڈا کو بھرتی کرلے، پاکستان کوارٹرز کی جگہ سندھ کی نہیں وفاق کی ہے۔پولیس آپریشن کو روک دیا ہے، ہم اس معاملے میں سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔بدھ کو کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے

ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر آبی وسائل اور پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا کو والو مین کی نوکری کی پیش کش کر دی۔انہوں نے کہا کہ واٹر بورڈ میں آسامی ہوئی تو کہوں گا کہ فیصل واوڈا کو بھرتی کرلے، پاکستان کوارٹرز کی جگہ سندھ کی نہیں وفاق کی ہے۔انہوں نے کہاکہ والو بند کرنا اور کھولنا کسی اور کا کام ہے، فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ انہیں والو بند کرنا اور کھولنا آتا ہے، اگر کوئی ویکسنی ہوئی تو واٹربورڈ کو کہیں گے ان کا انٹرویو لیں اور اگر وہ میرٹ پر اترتے ہیں تو انہیں نوکری دیں، اس طرح ان کا شوق پورا ہوجائے گا۔انہوںنے کہا کہ جے آئی ٹی نے بہت زیادہ معلومات اور 46 ٹھیکے داروں کی دس سال کی تفصیلات مانگی ہیں انہیں جمع کرنے میں وقت درکار ہے، ہم وہ معلومات جمع کررہے ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ مقدمے میں سندھ حکومت کے دس سال کے تمام اکاؤنٹس کی تفصیلات مانگی گئی ہیں، حکومت کے تقریبا 27 ہزار اکانٹس ہیں انہیں جمع کرنے میں وقت لگے گا، شاید سپریم کورٹ کو اس معاملے میں درست نہیں بتایا گیا، سندھ حکومت جے آئی ٹی سے کچھ نہیں چھپائی گی یا غلط معلومات نہیں دے گی، جے آئی ٹی نے مجھے بھی بلایا تو حاضر ہوں گا۔وزیر اعلی سندھ نے پاکستان کوارٹرز کے معاملے پر کہا کہ یہ مکانات سپریم کورٹ کی ہدایت پر خالی کرائے جارہے ہیں، عدالتی احکامات ایسے نہیں ہونے چاہئیں جس سے امن و امان کا

مسئلہ پیدا ہو، ہم عدالت کے حکم کے پابند ہیں، معاملے میں تشدد نہیں ہونا چاہئیے اس لیے پولیس آپریشن کو روک دیا ہے، ہم اس معاملے میں سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکانٹس کیس کی سماعت میں جے آئی ٹی کے سربراہ احسان صادق نے بتایا تھا کہ سندھ حکومت ہمارے ساتھ تعاون نہیں کر رہی اور متعلقہ ریکارڈ فراہم نہیں کیا جارہا، تعاون کے لیے تحریری درخواست دینے کے باوجود سیکرٹری توانائی ہمارے ساتھ تعاون نہیں کر رہے۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…