ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

قرآن کی ایک ایسی آیت جس کی تلاوت کرتے ہوئے جسٹس عمر عطا بندیال روپڑے، ترجمہ پڑھ کر سنایا تو گلا رندھ گیا، سپریم کورٹ کے جج ہر فیصلہ کرنے سے پہلے کونسی آیت پڑھتے ہیں؟جان کر آپ پر بھی رقت طاری ہو جائیگی

datetime 24  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ آف پاکستان کے زیر اہتمام عالمی آبی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں بین الاقوامی ماہرین سمیت پاکستان کی اہم شخصیات سمیت ججز اور وکلا کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایک موقع پر سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطا بندیال روبھی پڑے جس کی ویڈیو معروف صحافی سمیع ابراہیم نے اپنے پروگرام

میں چلائی۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کانفرنس کے دوران قرآن کی آیت پڑھی جس پر ان کی آنکھوں میں آنسو آگئے، جسٹس عمر عطا بندیال نے قرآن کی اس آیت کا ترجمہ بھی پڑھا جو ایک نہایت ہی پیاری دعا تھی ’’اے اللہ رب العزت ! مجھے وہ فہم و فراست اور حکمت عطا کریں کہ جس کو بروئے کار لاتے ہوئے میں درست فیصلے کر سکوں اور مجھے نیک اور صالح مرد اور عورتوں کی ہمرکابی نصیب کریں اور جب میں دنیا سے چلا جائوں تو مجھے اچھے الفاظ میں یاد کیا جائے۔‘‘جسٹس عمر عطا بندیال کا اس موقع پر گلا رندھ گیا اور آپ نے اپنے جذبات اور آنسوئوں کو ضبط کئے رکھا ۔اس موقع پر آپ کے سٹیج پر ساتھ والی نشست پر سابق وزیراعظم پاکستان میر ظفراللہ جمالی نے انہیں حوصلہ بھی دیا اور آنسوئوں پونچھنے کیلئے رومال بھی۔ جسٹس عمر عطا بندیال کا آیت کے ترجمے کے بعد کہنا تھا کہ میں جب پاکستان سے متعلق سوچتا ہوں تو میرے جذبات اور احساسات اس آیت کے مطابق ہوتے ہیں۔جسٹس عمر عطا بندیال نے قرآن کی اس آیت کا ترجمہ بھی پڑھا جو ایک نہایت ہی پیاری دعا تھی ’’اے اللہ رب العزت ! مجھے وہ فہم و فراست اور حکمت عطا کریں کہ جس کو بروئے کار لاتے ہوئے میں درست فیصلے کر سکوں اور مجھے نیک اور صالح مرد اور عورتوں کی ہمرکابی نصیب کریں اور جب میں دنیا سے چلا جائوں تو مجھے اچھے الفاظ میں یاد کیا جائے۔‘‘

جسٹس عمر عطا بندیال کا اس موقع پر گلا رندھ گیا اور آپ نے اپنے جذبات اور آنسوئوں کو ضبط کئے رکھا ۔اس موقع پر آپ کے سٹیج پر ساتھ والی نشست پر سابق وزیراعظم پاکستان میر ظفراللہ جمالی نے انہیں حوصلہ بھی دیا اور آنسوئوں پونچھنے کیلئے رومال بھی۔ جسٹس عمر عطا بندیال کا آیت کے ترجمے کے بعد کہنا تھا کہ میں جب پاکستان سے متعلق سوچتا ہوں تو میرے جذبات اور احساسات اس آیت کے مطابق ہوتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…