لاہور(آئی این پی ) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے تاحیات قائد سابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ غداری جیسا سنگین الزام ناقابل تصور ہے، مجھے وزیراعظم بنانے والے کروڑوں پاکستانیوں کی حب الوطنی مشکوک ہے، کیا ملک کو ناقابل تسخیر بنانے والا اور ملک کو دہشتگردی سے نجات دینے والا غدار ہوتا ہے،وقت آگیا ہے کہ کسی شہری کی پاکستانیت کی توہین کو بھی قابل سزا
جرم قرار دیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے غداری کیس میں لاہور ہائی کورٹ میں جمع کیے گئے جواب کی کاپی میں مسلم لیگ (ن)کے تاحیات قائد نے موقف اختیار کیا کہ غداری جیسا سنگین الزام ناقابل تصور ہے جب کہ میرے زہن میں کئی سوال اٹھ رہے ہیں، کیا پاکستان کے عوام بھی غدار ہیں۔عدالت میں جمع کروائے گئے جواب میں نوازشریف نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ ملے، کیا یہ الزام کروڑوں پاکستانیوں پر نہیں، مجھے وزیراعظم بنانے والے کروڑوں پاکستانیوں کی حب الوطنی مشکوک ہے، کیا ملک کو ناقابل تسخیر بنانے والا غدار ہوتا ہے، کیا ملک کو دہشتگردی سے نجات دینے والا غدار ہوتا ہے۔نوازشریف نے کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت نے ایک ڈیکٹیٹر کے اقدام کو غیر آئینی قراردے کر غداری کا مقدمہ چلانے کا کہا، اس مقصد کے لیے خصوصی عدالت بنی، کسی کو معلوم ہے کہ وہ ڈکٹیٹر کہاں ہے، کب سے وہ پاکستان کے نظام انصاف کا مذاق اڑا رہا ہے، وقت آگیا ہے کہ کسی شہری کی پاکستانیت کی توہین کو بھی قابل سزا جرم قرار دیا جائے۔کیا پاکستان کے عوام بھی غدار ہیں۔عدالت میں جمع کروائے گئے جواب میں نوازشریف نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ ملے، کیا یہ الزام کروڑوں پاکستانیوں پر نہیں، مجھے وزیراعظم بنانے والے کروڑوں پاکستانیوں کی حب الوطنی مشکوک ہے، کیا ملک کو ناقابل تسخیر بنانے والا غدار ہوتا ہے، کیا ملک کو دہشتگردی سے نجات دینے والا غدار ہوتا ہے۔نوازشریف نے کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت نے ایک ڈیکٹیٹر کے اقدام کو غیر آئینی قراردے کر غداری کا مقدمہ چلانے کا کہا، اس مقصد کے لیے خصوصی عدالت بنی، کسی کو معلوم ہے کہ وہ ڈکٹیٹر کہاں ہے،