جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

کیا ملک کو ناقابل تسخیر بنانیوالا اور دہشتگردی سے نجات دینے والاغدار ہوتا ہے؟اگر میں غدار ہوں تو مجھے ووٹ دینے والے کروڑوں پاکستانی۔۔ نواز شریف کاغداری کیس میں جواب عدالت میں جمع، کونسا قانون بنانیکا مطالبہ کر دیا

datetime 22  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی ) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے تاحیات قائد سابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ غداری جیسا سنگین الزام ناقابل تصور ہے، مجھے وزیراعظم بنانے والے کروڑوں پاکستانیوں کی حب الوطنی مشکوک ہے، کیا ملک کو ناقابل تسخیر بنانے والا اور ملک کو دہشتگردی سے نجات دینے والا غدار ہوتا ہے،وقت آگیا ہے کہ کسی شہری کی پاکستانیت کی توہین کو بھی قابل سزا

جرم قرار دیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے غداری کیس میں لاہور ہائی کورٹ میں جمع کیے گئے جواب کی کاپی میں مسلم لیگ (ن)کے تاحیات قائد نے موقف اختیار کیا کہ غداری جیسا سنگین الزام ناقابل تصور ہے جب کہ میرے زہن میں کئی سوال اٹھ رہے ہیں، کیا پاکستان کے عوام بھی غدار ہیں۔عدالت میں جمع کروائے گئے جواب میں نوازشریف نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ ملے، کیا یہ الزام کروڑوں پاکستانیوں پر نہیں، مجھے وزیراعظم بنانے والے کروڑوں پاکستانیوں کی حب الوطنی مشکوک ہے، کیا ملک کو ناقابل تسخیر بنانے والا غدار ہوتا ہے، کیا ملک کو دہشتگردی سے نجات دینے والا غدار ہوتا ہے۔نوازشریف نے کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت نے ایک ڈیکٹیٹر کے اقدام کو غیر آئینی قراردے کر غداری کا مقدمہ چلانے کا کہا، اس مقصد کے لیے خصوصی عدالت بنی، کسی کو معلوم ہے کہ وہ ڈکٹیٹر کہاں ہے، کب سے وہ پاکستان کے نظام انصاف کا مذاق اڑا رہا ہے، وقت آگیا ہے کہ کسی شہری کی پاکستانیت کی توہین کو بھی قابل سزا جرم قرار دیا جائے۔کیا پاکستان کے عوام بھی غدار ہیں۔عدالت میں جمع کروائے گئے جواب میں نوازشریف نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ ملے، کیا یہ الزام کروڑوں پاکستانیوں پر نہیں، مجھے وزیراعظم بنانے والے کروڑوں پاکستانیوں کی حب الوطنی مشکوک ہے، کیا ملک کو ناقابل تسخیر بنانے والا غدار ہوتا ہے، کیا ملک کو دہشتگردی سے نجات دینے والا غدار ہوتا ہے۔نوازشریف نے کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت نے ایک ڈیکٹیٹر کے اقدام کو غیر آئینی قراردے کر غداری کا مقدمہ چلانے کا کہا، اس مقصد کے لیے خصوصی عدالت بنی، کسی کو معلوم ہے کہ وہ ڈکٹیٹر کہاں ہے،

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…