اتوار‬‮ ، 19 اکتوبر‬‮ 2025 

کیا شہبازشریف کی جگہ شاہد خاقان عباسی اپوزیشن لیڈر بننے والے ہیں؟ سابق وزیراعظم زیر گردش خبروں کے بعد خود میدان میں آگئے ،بڑا اعلان کردیا

datetime 22  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( آن لائن )سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ہی ہوں گے خواہ وہ جیل میں ہی کیوں نہ ہوں، اگر میں اس وقت کا وزیراعظم ہوتا تو ہرگز آئی ایم ایف کے پاس نہ جاتا، نواز شریف اور شہباز شریف کے بیانیے میں کوئی فرق نہیں ہے، چودھری نثار علی خان کو منانے کے لیے ان کے پاؤں پکڑنے کے علاوہ ہر ممکن کوشش کی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ابراج گروپ کو کے الیکٹرک شنگھائی الیکٹرک کو فروخت کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔ اس حوالے سے میری عارف نقوی سے بیسیوں ملاقاتیں ہوئی ہیں لیکن انہوں نے مجھے پیسے کی کوئی آفر نہیں کی۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے لاہور کے حلقہ این اے 124 کے ضمنی انتخاب میں 75 ہزار 12 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی۔ضمنی انتخاب میں شاہد خاقان عباسی کی کامیابی کے بعد قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے شہباز شریف کی چھٹی کے امکانات روشن ہو گئے تھے اور امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ شہباز شریف کو ہٹا کر شاہد خاقان عباسی کو قومی اسمبلی کا اپوزیشن لیڈر بنایا جائے گا۔ شاہد خاقان عباسی کی کامیابی سے شہباز شریف کے لیے خطرے کی گھنٹی بجتی ہوئی نظر آرہی تھی،امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ پارٹی قائد نواز شریف اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی کا عہدہ شہباز شریف سے لے کر شاہد خاقان عباسی کو سونپ دیں گے۔کیونکہ مسلم لیگ ن کو حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے شہباز شریف جیسے تحمل مزاج لیڈر کی ضرورت نہیں ہے ۔انہیں کسی ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جو نواز شریف کے بیانیے کو لے کر آگے چلے اور قومی اسمبلی میں بھی ان کی ہدایات لے کر چلے۔ اور اس کے لیے نواز شریف شاہد خاقان عباسی پر ہی بھروسہ رکھتے ہیں۔

لیکن شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد یہ بات واضح ہو گئی کہ گذشتہ ڈیڑھ سال سے شہباز شریف جو بیانیہ لے کر چل رہے تھے وہ غلط ثابت ہو گیا اور اس سے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے بیانیے کو تقویت ملی ، تاہم اب نواز شریف ہوں یا شہباز شریف پوری مسلم لیگ ن کا ایک ہی بیانیہ ہے اور وہ بیانیہ نواز شریف کا بیانیہ ہے جو درست ثابت ہو گیا ہے۔نواز شریف اور شہباز شریف کا بیانیہ ایک ہونے سے ان کو اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے ہٹانے کا امکان بھی معدوم ہو گیا ہے اوراس حوالے سے شاہد خاقان عباسی نے بھی واضح بیان دیا ہے کہ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف ہی رہیں گے پھر چاہے وہ جیل میں ہی کیوں نہ رہیں۔

موضوعات:



کالم



یونیورسٹی آف نبراسکا


افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…