ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کیا شہبازشریف کی جگہ شاہد خاقان عباسی اپوزیشن لیڈر بننے والے ہیں؟ سابق وزیراعظم زیر گردش خبروں کے بعد خود میدان میں آگئے ،بڑا اعلان کردیا

datetime 22  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( آن لائن )سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ہی ہوں گے خواہ وہ جیل میں ہی کیوں نہ ہوں، اگر میں اس وقت کا وزیراعظم ہوتا تو ہرگز آئی ایم ایف کے پاس نہ جاتا، نواز شریف اور شہباز شریف کے بیانیے میں کوئی فرق نہیں ہے، چودھری نثار علی خان کو منانے کے لیے ان کے پاؤں پکڑنے کے علاوہ ہر ممکن کوشش کی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ابراج گروپ کو کے الیکٹرک شنگھائی الیکٹرک کو فروخت کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔ اس حوالے سے میری عارف نقوی سے بیسیوں ملاقاتیں ہوئی ہیں لیکن انہوں نے مجھے پیسے کی کوئی آفر نہیں کی۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے لاہور کے حلقہ این اے 124 کے ضمنی انتخاب میں 75 ہزار 12 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی۔ضمنی انتخاب میں شاہد خاقان عباسی کی کامیابی کے بعد قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے شہباز شریف کی چھٹی کے امکانات روشن ہو گئے تھے اور امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ شہباز شریف کو ہٹا کر شاہد خاقان عباسی کو قومی اسمبلی کا اپوزیشن لیڈر بنایا جائے گا۔ شاہد خاقان عباسی کی کامیابی سے شہباز شریف کے لیے خطرے کی گھنٹی بجتی ہوئی نظر آرہی تھی،امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ پارٹی قائد نواز شریف اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی کا عہدہ شہباز شریف سے لے کر شاہد خاقان عباسی کو سونپ دیں گے۔کیونکہ مسلم لیگ ن کو حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے شہباز شریف جیسے تحمل مزاج لیڈر کی ضرورت نہیں ہے ۔انہیں کسی ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جو نواز شریف کے بیانیے کو لے کر آگے چلے اور قومی اسمبلی میں بھی ان کی ہدایات لے کر چلے۔ اور اس کے لیے نواز شریف شاہد خاقان عباسی پر ہی بھروسہ رکھتے ہیں۔

لیکن شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد یہ بات واضح ہو گئی کہ گذشتہ ڈیڑھ سال سے شہباز شریف جو بیانیہ لے کر چل رہے تھے وہ غلط ثابت ہو گیا اور اس سے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے بیانیے کو تقویت ملی ، تاہم اب نواز شریف ہوں یا شہباز شریف پوری مسلم لیگ ن کا ایک ہی بیانیہ ہے اور وہ بیانیہ نواز شریف کا بیانیہ ہے جو درست ثابت ہو گیا ہے۔نواز شریف اور شہباز شریف کا بیانیہ ایک ہونے سے ان کو اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے ہٹانے کا امکان بھی معدوم ہو گیا ہے اوراس حوالے سے شاہد خاقان عباسی نے بھی واضح بیان دیا ہے کہ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف ہی رہیں گے پھر چاہے وہ جیل میں ہی کیوں نہ رہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…