اسلام آباد(آن لائن)حکومت کا سابق لیگی حکومت کے دور میں متعارف کروائی گئی ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے افراد کیخلاف گھیرا تن تنگ کرنے کا فیصلہ وزارت خزانہ نے پہلے مرحلے میں بیرون ملک مقیم ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے ساڑھے 5 ہزار سے زائد افراد جنہوں نے اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے کی تفصیلات طلب کرلی ہیں ذرائع کے مطابق ان افراد کی چھان بین کے بعد اندرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فہرستیں جاری جائیں گی
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے اس حوالے سے ایک فہرست تیار کرنا شروع کردی ہے ایف بی آر ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کی ہدایت پر تمام فیلڈ فارمشنز کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ سابق حکومت کی جانب سے متعارف کرائی گئی ایمنسٹی اسکیم کے تحت ملکی و غیر ملکی اثاثہ جات ظاہرکرنے والوں کی تفصیلات پر مبنی رپورٹ فراہم کی جائے اور اس حوالے سے الگ الگ تفصیلات فراہم کی جائیں جس میں ایمنسٹی اسکیم کے تحت رعایتی ٹیکس کی ادائیگی پر مقامی اثاثہ جات اور غیر ملکی اثاثہ جات کو قانونی حیثیت دلوانے والوں کی الگ رپورٹس مرتب کی جائیں اور اس میں یہ بھی بتایا جائے کہ ایف بی آر کو مقامی سطح پر ظاہر کردہ اثاثہ جات اور غیر ملکی اثاثہ جات ظاہر کرنے سے کتنا ریونیو حاصل ہوگاذرائع کا کہنا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے ساڑھے 5 ہزار سے زائد لوگوں نے 1800 ارب روپے سے زائد مالیت کے ملکی و غیر ملکی اثاثہ جات ظاہر کیے ہیں اور اب اس بارے میں الگ الگ بریک اپ کے ساتھ تفصیلی رپورٹ تیار کی جا رہی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت ان افراد کیلئے حوالے سے ایک جامع رپورٹ تیار کرنے بعد فیصلہ کریگی کہ ان کیساتھ آئیندہ کی سلوک کرنا ہے ۔ حکومت کا سابق لیگی حکومت کے دور میں متعارف کروائی گئی ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے افراد کیخلاف گھیرا تن تنگ کرنے کا فیصلہ وزارت خزانہ نے پہلے مرحلے میں بیرون ملک مقیم ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے ساڑھے 5 ہزار سے زائد افراد جنہوں نے اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے کی تفصیلات طلب کرلی ہیں