اسلام آباد (آن لائن ) یورپی یونین کا وفد، جنرلاز سسٹم آف پریفرنس ( جی ایس پی پلس اسٹیٹس ) پر نظر ثانی کیلئے رواں ہفتے اسلام آباد پہنچ رہا ہے۔ یورپی یونین کا وفد ملک میں بنیادی انسانی حقوق، خواتین اور بچوں کے حقوق اور اقلیتوں کے حقوق کے حوالے کیے جانے والے اقداما ت کا جائزہ لے گا ۔
اہم سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کو جی ایس پی پلس اسٹیٹس پر نظر ثانی کیلئے یورپی یونین کا وفد آئندہ ہفتے پاکستان پہنچ رہا ہے ۔ یورپی یونین کی جانب سے پاکستان سمیت 10 ترقی پذیر ممالک کو سال 2014ء سے جی ایس پی اسٹیٹس دیا گیا جس کا مقصد پاکستانی مصنوعات پر ٹیکس لاگو کیے بغیر یورپی منڈی تک رسائی دینا تھا۔ جی ایس پی پلس اسٹیٹس کی سہولت دینے کے ساتھ یورپی یونین نے پاکستان میں خواتین ، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق اور بچوں کی جبری مشقت اور دیگر شرائط کے ساتھ مشروط کردیا تھا۔ پاکستان میں تعینات یورپی یونین کے سفیر جین فرانسسکو کوٹین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو جی ایس پی پلس کی سہولت ملنے کے بعد سے پاکستان نے یورپی ممالک میں 3.4ارب ڈالر کی مصنوعات برآمد کی ہیں۔ جن میں سے ٹیکسٹائل ، لیدر ، طبی آلات، کیمیکلز، دواسازی کی مصنوعات ، مکینکل شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کا وفد پاکستان میں اپنے قیام کے دوران وزارت انسانی حقوق، کامرس اور وزارت خارجہ کے اہم افسران سمیت اعلی سطح پر ملاقات کرے گا۔جس کے بعد سالانہ منظوری کیلئے اپنی سفارشات پیش کرے گا۔ یورپی یونین کا وفد، جنرلاز سسٹم آف پریفرنس ( جی ایس پی پلس اسٹیٹس ) پر نظر ثانی کیلئے رواں ہفتے اسلام آباد پہنچ رہا ہے۔ یورپی یونین کا وفد ملک میں بنیادی انسانی حقوق، خواتین اور بچوں کے حقوق اور اقلیتوں کے حقوق کے حوالے کیے جانے والے اقداما ت کا جائزہ لے گا ۔ اہم سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کو جی ایس پی پلس اسٹیٹس پر نظر ثانی کیلئے یورپی یونین کا وفد آئندہ ہفتے پاکستان پہنچ رہا ہے ۔