اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ڈپلومیٹک انکلیو میں داخلے سے روکنے پر دھمکیاں دینے والی خاتون کوجوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے بعد دوبارہ جیل سے کہاں منتقل کردیاگیا؟ حیرت انگیز صورتحال

datetime 21  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) ڈیوٹی جج نے بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑی میں ڈپلومیٹک انکلیو میں داخل ہونے کی کوشش سے روکنے پر سکیورٹی اہلکاروں کو دھمکیاں دینے والی خاتون کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیدیا تاہم طبیعت ناساز ہونے پر خاتون کو ہسپتال داخل کرا دیا گیا۔ڈاکٹر شہلا شکیل سیٹھی کو اتوار کی صبح پولیس نے اسلام آباد کی سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹی سے گرفتار کیا تھا

جس کے بعد انہیں ڈیوٹی جج عدنان رشید کے روبرو پیش کیا گیا جہاں پولیس کی جانب سے ملزمہ کے ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔اس موقع پر ڈاکٹر شہلا کے وکیل نے ضمانت کی درخواست کردی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ ایف آئی آر میں درج تمام دفعات قابل ضمانت ہیں۔وکیل کے مطابق ان کی موکلہ بیرون ملک سے کافی عرصے بعد پاکستان آئی ہیں لیکن پولیس اہلکاروں نے رہنمائی کرنے کے بجائے دبا ؤکا ماحول بنادیا۔وکیل کا مزید کہنا تھا کہ ان کی موکلہ دل کی مریضہ ہیں اور دبا ؤمیں ذہنی حالت مفلوج ہوجاتی ہے۔عدالت نے ملزمہ کے وکیل کی جانب سے دائر درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیدیا۔جج عدنان رشید کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسر ملزمہ کا طبی معائنہ کرائیں، اگر طبی معائنے میں ملزمہ کو صحت مند قرار دیا جائے تو جیل بھجوا دیں اور اگر ڈاکٹر تجویز کرتے ہیں تو ہسپتال میں داخل کرادیں۔جج نے پولیس حکام کو وکیل صفائی کو واقعے کی ویڈیو کلپ دکھانے کی بھی ہدایت کی۔واضح رہے کہ 17 اکتوبر کو پیش آنے والے اس واقعے کا مقدمہ ڈپلومیٹک انکلیو کی ڈیوٹی پر تعینات پولیس افسر کی جانب سے تھانہ سیکرٹریٹ میں درج کروایا گیا تھا۔مذکورہ پولیس افسر نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ڈاکٹر شہلا نامی خاتون نے بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑی کے ساتھ ڈپلومیٹک انکلیو کے اندر جانے کی کوشش کی اور روکنے پر پولیس اہلکاروں کے ساتھ نہ صرف بدتمیزی کی بلکہ انہیں گاڑی اوپر چڑھانے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔

ذرائع کے مطابق شہلا شکیل سیٹھی امریکہ میں ڈاکٹر رہی ہیں جو حال ہی میں وطن آئی ہیں۔ملزمہ کی طبیعت گرفتار ہونے کے بعد خراب ہو گئی جس پر انہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ڈاکٹر شہلا کو زیر علاج رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون کو آج تک سی سی یووارڈ میں زیر علاج رکھا جائے گا ۔شعبہ امراض قلب کے ڈاکٹروں نے خاتون کا تفصیلی طبی معائنہ کیا ہے ۔خاتون شدید ذہنی دباؤ اور غنودگی کی شکار ہے ۔بلڈ پریشر لیول اور ای سی جی ٹیسٹ معمول کے مطابق نہیں جبکہ ڈاکٹروں نے مزید طبی ٹیسٹ تجویز کیے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمہ کو سی سی یو وارڈ میں آکسیجن ماسک لگا دیا گیا ہے اور دو خواتین پولیس اہل کار سکیورٹی پر تعینات کر دی گئی ہیں۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…