ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

فاٹاکو این ایف سی میں حصہ دینا خوش آئند ہے لیکن اگر حکومت نے یہ کام کیا تو اس کے بھیانک نتائج سامنے آئیں گے،اسفندیار ولی خان نے انتباہ کردیا

datetime 21  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی نے این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں سے غیر آئینی طور پرکٹوتی پر تحفظات کا اظہار کیاہے،باچا خان مرکز سے جاری اپنے بیان میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ اس حکومتی امر سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ وفاقی حکومت اٹھارویں آئینی ترمیم کو چھیڑنے کی کوشش کررہی ہے،اسفندیار ولی خان کا کہنا تھا کہ فاٹاکو این ایف سی میں حصہ دینا خوش آئند ہے،

پچھلی قومی اسمبلی اور سی سی آئی نے بھی فاٹا کو این ایف سی میں حصہ دینے کی سفارش کی تھی، انضمام آئینی طریقے سے ہوچکا ہے،آئین میں کہیں بھی یہ نہیں لکھا گیا کہ خیبر پختونخوا اور دیگر صوبوں سے کٹوتی کرکے فاٹا میں ترقیاتی عمل مکمل کیا جائیگا بلکہ آئین میں وضاحت کی گئی ہے کہ فاٹا میں ترقیاتی عمل خیبر پختونخوا حکومت ہی مکمل کرے گی لہٰذا وفاقی حکومت خیبر پختونخوا سے کٹوتی کی بجائے خیبر پختونخوا کو مالی طور پر مزید مضبوط کرے ،انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ فاٹا کو جلد از جلد خیبر پختونخوا عملی طور پرضم کر کے وہاں پر ترقیاتی عمل شروع کیا جائے ،اسی طرح انہوں نے فاٹا میں جلد از جلد بلدیاتی وصوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کرانے کا مطالبہ بھی کیا ،انہوں نے وفاقی حکومت پر واضح کیا کہ فاٹا کے نام پر وہ اگر اٹھارویں آئینی ترمیم چھیڑے گی تو اس کے نتائج بھی بھیانک ہونگے۔انہوں نے واضح کیا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم عوامی نیشنل پارٹی کی سابق حکومت کا کارنامہ ہے اور اس کارنامے کے بل بوتے پر چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی ختم ہوئی ہے،اب اگر پھر انہی روایتی طریقوں سے چھوٹے صوبوں کو اپنے حقوق سے محروم کیا گیا تو عوامی نیشنل پارٹی دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر اس غیر آئینی اقدام کی مخالفت کریگی،انہوں نے وفاقی حکومت پر یہ بھی واضح کیا کہ صوبوں کے حصے کو کم کرنے کیلئے وفاقی حکومت کو آئینی ترامیم کرنا ہونگی تب ہی کسی ایک صوبے کا حصہ ملک کے دوسرے حصے میں خرچ کرنا ممکن ہو سکے گا۔انہوں نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ

عمران خان کو نظر نہ آنے والی قوتوں کی جانب سے اٹھارویں آئینی ترمیم میں چھیڑ چھاڑ کا جو ٹاسک دیا گیا ہے وہ آسان نہیں ہو گا کیونکہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے ساتھ نہ صرف پختون قوم کا مستقبل جڑا ہوا بلکہ ملک میں زیادتی کا شکار ہونے والی دیگر قومیتیں بھی متاثر ہونگی۔انہوں نے وفاقی حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ آٹھویں این ایف سی ایوارڈ کا اجراء بھی جلس از جلد کیا جائے کیونکہ آٹھویں این ایف سی ایوارڈ میں تاخیر غیر آئینی اور فیڈریشن کیلئے نقصان دہ ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…