فیصل آباد( این این آئی) وفاقی وزیر خزانہ اسدعمر نے پاکستان تحریک انصاف کی ٹیکسٹائل پالیسی کی تیاری کے سلسلہ میں معروف صنعتکار ظفر اقبال سرور کی کوششوں کو سراہا ہے اور کہا کہ اس پالیسی پر عمل درآمد سے نہ صرف ٹیکسٹائل سیکٹر کو موجودہ بحران سے نکالا جا سکے گا بلکہ مجموعی ملکی برآمدات میں بھی اس کے حصے کو مزید بڑھایا جا سکے گا۔
جس پر ظفر اقبال سرور کی خدمات کے اعتراف میں وفاقی وزیرخزانہ اسدعمرنے انہیں گولڈ میڈل پیش کیا ۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان بنیادی طور پر زرعی ملک ہے اور یہاں زراعت پر مبنی صنعتوں کے قیام کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کپاس کی وجہ سے پاکستان کو ٹیکسٹائل کی مصنوعات کی تیاری میں اہم مقام حاصل ہے تاہم اب بھی اس شعبے میں بڑے پیمانے پر ویلیو ایڈیشن کی ضرورت ہے تاکہ ان مصنوعات کی برآمدات سے زیادہ سے زیادہ زرمبادلہ کمایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اُن کی حکومت نے ٹیکسٹائل سمیت دیگر 5 اہم برآمدی شعبوں کو یکساں نرخوں پر گیس مہیا کرنے کیلئے 44 ارب روپے کی سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے جن سے ٹیکسٹائل کیلئے برآمد کی جانے والی مصنوعات کی پیداوار ی لاگت کو کم کر کے عالمی منڈیوں میں مسابقت کی پوزیشن میں لایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت پالیسی سازی میں بزنس کمیونٹی کو براہ راست شرکت کی حوصلہ افزائی کرے گی کیونکہ موجودہ بحرانوں سے نکلنے کیلئے حکومت، عوام اور خاص طور پر بزنس کمیونٹی کو مل کر جدوجہد کرنا ہو گی۔ اس موقع پر ظفر اقبال سرور نے وزیر اعظم عمران خاں کی پالیسیوں کو سراہا اور کہا کہ کرپشن کے خاتمے سے پاکستان بہت جلد دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا ۔ انہوں نے اس سلسلہ میں وزیر خزانہ اسد عمر کا بھی شکریہ ادا کیا جو معاشی پالیسیوں کی تشکیل کے سلسلہ میں تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر رہے ہیں۔