عبدالحکیم (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی ،سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت اب باتیں نہیں کام کر کے دکھائے حکومت دو ماہ کچھ نہ کرسکی حکومت اوروزرا ء با ر بار یو ٹرن کی بجائے متفقہ طور پر بیانات دیں روئیے تبدیل ہونگے تو حالات بہتر ہونگے،اس وقت حکومتی ارکان کا رویہ پارلیمان چلانے والا نہیں بلکہ الزامات لگانے والا ہے
احتساب سب کاہونا چایئے ہم احتساب کے بالکل خلاف نہیں عمران خان کے آس پاس بھی ہر قسم کے لوگ جمع ہیں ان کے خلاف بھی کرپشن کے کیسز موجود ہیں ان کے خلاف بھی کاروائی ہونی چاہیے مسلم لیگ ن احتساب سے بالکل نہیں گھبراتی بلکہ پہلی حکومتو ں میں بھی ہمارا احتساب ہوتا رہا جس کا ہم ڈٹ کر مقابلہ کرتے رہے آمریت کے بدترین دور میں ہمارے اوپر مقدمات بنے جیلیں بھگتی،کٹھن حالات کا سامنا کیا اور آج بھی حالات کا سامنا کر رہے ہیں آج کی جمہوریت بدترین آمریت سے بھی بری ہے احتساب ،الزامات ،جھوٹ غلیظ تقریر اور گالیا ں نکالنے کو نہیں کہتے مگریکطرفہ احتساب غلط ہے ۔آج کا احتساب صرف ن لیگ کے گرد گھوم رہا ہے عمران خان کو الزامات لگاتے ہوئے شرم آنی چایئے۔ میڈیا کو انٹرویودیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میاں شہباز شریف پر ابھی تک کچھ بھی ثابت نہیں ہو سکا ان پر تما م الزامات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں آج تک علم نہیں کہ شہباز پر کیا الزامات ہیں انہو ں نے کہا کہ میں اپنے احتساب کے لئے تیار ہو ں مگر جھوٹ اور الزامات کی سیاست کو مسترد کرتا ہو ں الزام لگانے والا میرے ساتھ لائیو پروگرام میں قوم کے سامنے بیٹھ کر مجھ سے سوال کرے جواب دینے کو تیار ہو ں اور اگر وہ الزام ثابت نہ کر سکا تو اس کو سب کے سامنے معافی مانگنے کی ہمت رکھنا ہو گی انہو ں نے کہا کہ الزامات تو سبھی لگاتے ہیں مگر انکے پاس ثبوت نہیں ہوتے ایسی سیاست سے گریز کرنا چایئے مجھ پر الزام وہ لگائے جس کے پاس ثبوت ہوں
شاہد خاقان نے کہا کہ حکومت کا کردار بڑے بھائی کی مانند ہوتا ہے اور حکومت میں تنقید برداشت کر نے کی بھی ہمت ہونی چاہیئے اس سے پہلے بھی حکومتیں رہیں مگر ایسے بد اخلاق حالات کبھی نہیں دیکھے آج اپوزیشن لیڈر پابند سلا سل ہے یہ کیسی جمہوریت اور انداز حکمرانی ہے حالانکہ اپوزیشن لیڈر اسمبلی فورم پر ریڑ ھ کی ہڈی کی مانند ہوتا ہے اور وہ اسمبلی فورم سے تین فٹ کے فاصلے پر بیٹھتا ہے اور آج وہ گرفتار ہے جو کہ انتہائی گٹھیا ،افسو س ناک عمل اور غیر جمہوری رویہ ہے
انہو ں نے کہا کہ موجودہ دور میں سی پیک پر غیر ذمہ دارانہ بیان دیئے گئے سی پیک پاکستانی خزانے پر بالکل بوجھ نہیں ہے خاقان عباسی نے کہا میں نے جنرل اور ضمنی الیکشن بھی لڑا جنرل الیکشن میں مجھے شکست ہوئی اور ضمنی میں کامیابی حاصل ہوئی لاہور ضمنی الیکشن لڑنے کے لئے میں بس پر بیٹھ کر نہیں گیا بلکہ لاہور سے الیکشن لڑنا پارٹی کا فیصلہ کا تھا میں 31سال سے پاکستان مسلم لیگ ن سے منسلک ہوں اور پارٹی فیصلو ں کی قدر کرتا ہو ں میا ں نواز شریف اور شہباز شریف میرے لئے قابل قدر ہیں جنرل الیکشن شفاف نہیں بلکہ متنازعہ تھے چیف الیکشن کمشنر قوم کو بتائیں کہ پولنگ ایجنٹ کس کے ماتحت تھے جس نے بھی جنرل الیکشن کرائے وہ سب کو علم ہے ایک سوال کے جواب میں خاقان عباسی نے کہا کہ نہال ہاشمی بیمار آدمی ہے اس کا طبی معائنہ کرانا چایئے نہا ل ہاشمی کا ن لیگ سے کوئی تعلق نہیں ان کا اداروں کے خلاف بیان غیر ذمہ دارانہ ہے جو کہ باعث افسو س ہے اور ن لیگ انکے بیان کی شد ید مذمت اور تردید کرتی ہے ۔