لاہور (این این آئی ) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ نیب کے کالے قوانین میں تبدیلی نہ کرنا ہماری غلطی ہے ،ہماری ڈیل اور ڈیلنگ عوام کے ساتھ ہے جنہوں نے ضمنی انتخابات میں ہمیں سرخرو کیا ،نیب عمران خان نیازی کا آلہ کار بنا ہوا ہے اور شہباز شریف کی گرفتاری نیازی صاحب کا بغض ہے،اگر غیر جانبداری کمیٹی تحقیقات کرے تو انکشاف ہوگا کہ ایوان میں پیش آنے والے واقعہ کی کہانی میں کیا چیزیں چھپی ہوئی ہیں
اور جعلی تصویر شائع کرانے کے پیچھے اصل محرکات کیا ہیں ۔ نجی ٹی وی کوانٹر ویو دیتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ سپیکر کی رولنگ یکطرفہ نہیں ہوتی انہیں چاہیے تھاکہ اس معاملے کی ہاؤس کی کمیٹی سے غیر جانبدار انکوائری کراتے ۔ جن اراکین پر پابندی بھی لگتی ہے انہیں اسمبلی عمارت میں جانے کی اجازت ہوتی ہے لیکن ہمارے چھ اراکین کو روکنے کیلئے اسمبلی کے مرکزی دروازے پر پولیس کا پہرہ بٹھا دیا گیا ۔ میں ان چھ اراکین کے ساتھ کھڑا نہ ہوں میرا ضمیر گوارا نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الٰہی کے ساتھ جیل کاٹی ہے ۔انسانیت کی قدر ہونی چاہیے ۔ انہیں پنجاب میں (ن) لیگ کی حکومت کی دس سال کی ڈلیوری کا غصہ اور بغض ہے او رانہیں ہماری حکومت کی کارکردگی ہضم نہیں ہو رہی ۔ پرویز الٰہی ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے بعد سپیکر بن گئے ہیں او ران کا غصہ ایوان میں انکی رولنگ کی شکل میں سامنے آتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو بلایا صاف پانی کیس میں گیا اور گرفتاری آشیانہ میں کر لی گئی لیکن کیا نیب کو پنجاب بینک پر دن دیہاڑے پڑنے والے ڈاکے اور رنگ روڈ کی الاٹمنٹ کی تبدیلی نظر نہیں آتی ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جب ہماری حکومت تھی تو ہماری ترجیحات ملک کے حالات میں بہتری لانا تھا ۔ آج نیازی صاحب ڈیم بنانے کیلئے چندہ مانگ رہے ہیں حالانکہ انہیں چاہیے تھاکہ قوم کو ساتھ لے کر چلتے لیکن انہوں نے قائد حزب اختلاف کوگرفتار کرادیا ۔
جن کی جڑی عوام میں نہ ہوں او رجعلی مینڈیٹ پر مبنی حکومت ہوتو ان کے کام ایسے ہی ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نیازی نے کہا تھاکہ آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا تو خود کشی کر لوں گا ، اسد عمر آئی ایم ایف کے پیچھے چھپ رہے ہیں ، پھرکہا دوست ممالک آئیں گے ہوا کچھ نہیں اور قوم پر 900ارب روپے کا قرض چڑھ گیا ہے ۔ ابھی آئی ایم ایف کا ایجنڈا آئے گا تو پتہ نہیں کیا ہوگا ۔ حکومت نے پچاس لاکھ بنانے کا دعوی کیا ہے اس کا مطلب ہے کہ پنجاب میں تیس لاکھ گھر بنیں گے اور ہر مہینے تیس ہزار گھر بننے چاہئیں،
ایک کروڑ نوکریوں میں سے ساٹھ لاکھ پنجاب کے حصے میں آنی ہیں ہم ان کے وعدوں کو دیکھیں گے اور انہیں یاد کرائیں گے ۔ انہوں نے نیب نیازی صاحب کا آلہ کار بنا ہوا ہے ۔نیب ،جیلیں اور جلا وطنیاں ہمارے لئے نئی بات نہیں ۔ شہباز شریف کی گرفتاری نیازی صاحب کا بغض ہے ، عمران خان سرکاری ہیلی کاپٹر پر سرکاری پیٹرول خرچ کر کے سیر سپاٹوں کا جواب کیوں نہیں دیتے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آکر نیب کے کالے قوانین میں تبدیلی کرنا چاہیے تھی او ریہ ہماری غلطی ہے ۔ نیب خود مختار ادارہ ہے لیکن کیا نیب کے چیئرمین کو اس شخص سے ملنا چاہیے
جس کے خلاف سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کا کیس چل رہا ہو ۔ عمران خان نیازی خود کو مسٹر کلین سمجھتے ہیں انہیں چاہیے کہ اپنے گھر سے شروعات کریں اور پھر میر اور سب کا احتساب کریں ۔وزیراعظم صاحب آپ اپنے دائیں بائیں دیکھیں، قبضہ مافیا آپ کے ساتھ ہے۔ انہوں نے نیب اور حکومت کے گٹھ جوڑ کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ کیا شیخ رشید کو خواب آیا تھاکہ شہبازشریف کو گرفتار کیا جائے گا ، فواد چوہدری کو کیسے پتہ چلا کہ ابھی او رلوگوں کو بھی پکڑنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انتخابی نتائج 36 گھنٹے بعد آئے اگر چاہتے تو ہم بھی کنٹینر پر چڑھ سکتے تھے ۔