اسلام آباد(این این آئی) اس وقت جب بہت سے ممالک واضح طور پر یا دبے الفاظ میں چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) منصوبے کی مخالفت کر رہے ہیں جس کا مقصد قدیم شاہراہِ ریشم کے ذریعے ایشیا، یورپ اور افریقہ کو منسلک کرنا ہے، فرانس نے اس پروگرام میں چین کی حمایت کا اعلان کردیا۔سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کے چیئرمین لیفٹننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم سے گفتگو کرتے ہوئے فرانسیسی سفیرمارک بیرٹی کا کہنا تھا کہ’فرانس چین کے بی آر آئی منصوبے کی
حمایت کرتا ہے اورشفافیت کی ضمانت پر اسکے تحت پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبے میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیار ہے۔فرانس کی جانب سے اس بیان سے پہلے اس طرح کی اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ امریکا، آسٹریلیا، جاپان اور بھارت مل کر بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے جیسی ایک ایسی مشترکہ اسکیم تشکیل دینے کا ارادہ رکھتے ہیں جس سے بیجنگ کے ا ثر رسوخ کو کم کیا جاسکے۔اس کے علاوہ فرانسیسی سفیر نے دفاعی شعبے میں بھی دلچسپی کا اظہار کیا اور اس بات پر مایوسی کا اظہار کیا کہ فرانسیسی کمپنیاں ریڈار، سب میرین کی مرمت اور موبائل پلوں کے تینوں ٹینڈرز حاصل کرنے میں ناکام رہیں، مذکورہ ٹینڈرز امریکا، چین اور ترکی کی کمپنیوں نے حاصل کیے تھے۔انہوں نے یہ بات بھی بتائی کہ جس سب میرین کی مرمت کے لیے ٹینڈر جاری کیا گیا وہ فرانس نے ہی فراہم کی تھی۔جس پر کمیٹی چیئرمین نے فرانسیسی سفیر کو یقین دلایا کہ ٹینڈر تفویض کرنے کا عمل شفاف طریقے سے طے پایا جس میں فرانسیسی کمپنیوں کو بھی برابر موقع دیا گیا تھا۔اس کے علاوہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے فرانس صحت، تعلیم ، توانائی ، مواصلات اور خاص کر ریلوے کے شعبے میں سرمایہ کاری کرے۔فرانسیسی سفیر نے بتایا کہ ان کے ملک کی جانب سے پاکستان میں کی جانے والی سرمایہ کاری میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تقریباً 40 فرانسیسی کمپنیاں پاکستان میں کامیابی سے کاروبار کررہی ہیں، فرانس دو طرفہ تجارت کا فروغ چاہتا ہے جس کی مالیت اس وقت ایک ارب 40 کروڑ یورو کے لگ بھگ ہے۔سفیر کا مزید کہنا تھا کہ فرانس اور جرمنی مل کر اسلام آباد، لاہور، کراچی اور پشاور میں مشترکہ ثقافتی تقریبات کے انعقاد کا ارادہ رکھتے ہیں اس کے علاوہ انہوں نے ملکی سیکیورٹی کی بہتر صورتحال کو بھی سراہاان کا کہنا تھا کہ پشاور فیصل آباد اور کراچی میں فرنچ زبان سکھانے کے ادارے بھی کھولے جائیں گے۔کمیٹی چیئرمین نے فرانس کی جانب سے سرمایہ کاری بڑھانے کے ارادے کو خوش آئند قرار دیا اور گوادر میں ہونے والی ایشیئن پارلیمنٹری ایسوسی ایشن کے اجلاس میں شرکت کا خیر مقدم کیا۔