لاہور(نیوز ڈیسک) ایرانی قونصل جنرل رضا نظیری نے گزشتہ روز لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب میں کہا کہ ہم رقم کے عوض لین کے بجائے بارٹر سسٹم کے ذریعے پاکستان سے تجارت کے خواہاں ہیں، ایک موقر قومی اخبار نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ایرانی قونصل جنرل رضا نظیری نے کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی و معاشی تعلقات چاہتا ہے
اور اس کے لیے ہم رقم کے عوض لین دین کی بجائے بارٹر سسٹم کے ذریعے پاکستان کے ساتھ تجارت کرنے کے خواہش مند ہیں اور تجارت کا یہ طریقہ دونوں ملکوں کے لیے یکساں فائدہ مند رہے گا۔ رپورٹ کے مطابق انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور ایران ہمسایہ ممالک ہیں جن کی ثقافت بھی ساجھی ہے۔ اپنے ہمسایہ ممالک سے دو طرفہ تعلقات مضبوط بنانے کے لیے ایران ہمیشہ سے کوشش کرتا آ رہا ہے اور اس سلسلے میں پاکستان ہماری پہلی ترجیح ہے، انہوں نے کہا کہ بارٹر سسٹم کے ذریعے ہم تیل، کیمیکل، گیس اور دیگر شعبوں میں باہمی تجارت کو بہت فروغ دے سکتے ہیں، پاکستان کو دودھ کی پیداوار میں نمایاں مقام حاصل ہے اور اس سلسلے میں ایران کا ڈیری سیکٹر کا تجربہ پاکستان کے لیے سود مند ہو سکتا ہے۔ ایران کے قونصل جنرل رضا نظیری نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بینکنگ چینلز کی کمی پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت میں مشکلات کا ایک سبب ہے، ایرانی قونصل جنرل نے کہا کہ ایران نے گزشتہ سال سابق پاکستانی حکومت سے اسی حوالے سے ایک معاہدہ کیا تھا، انہوں نے کہا کہ موجودہ پنجاب حکومت سے میں رابطہ کروں گا کہ وہ سابق حکومت کے اس معاہدے پر عملدرآمد کرائے تاکہ ایران اور پاکستان کی طرفہ تجارت کے فروغ میں حائل رکاوٹ کا خاتمہ ہو سکے۔اس طرح ایرانی قونصل جنرل رضا نظیری نے ڈالر میں لین دین کے خاتمے کا عندیہ دیا ہے۔