اسلام آباد(وائس آف ایشیا) پاکستان تحریک انصاف کے اقتدار میں آنے کے بعد نئی حکومت کو کئی مشکلات کا سامنا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کو سیاسی مخالفین نے بھی مختلف مواقع پر آڑے ہاتھوں لیا اور نئی حکومت کے فیصلوں اور پالیسیوں پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ وزیراعظم عمران خان کو ان کے فیصلوں اور پالیسیوں پر تنقید کا سامنا تو کرنا پڑا لیکن عمران خان کی نیت پر کسی نے اْنگلی نہیں اْٹھائی ۔
عمران خان پر آج تک کوئی کرپشن کا الزام عائد نہیں کیا گیا اور ان کی حب الوطنی نے ہی انہیں عام انتخابات میں کامیاب کروایا یہی وجہ ہے کہ عمران خان کے مخالفین بھی ان کے معترف ہیں۔نجی ٹی وی چینل میں بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چودھری نے کہا کہ موجودہ حکومت نا اہل ہے،ان سے کام نہیں ہو رہا اور نہ ہی حکومتی معاملات سنبھالے جا رہے ہیں۔اسد عمر بھی بہت جلد تبدیل ہونے والے ہیں۔ طارق فضل چودھری نے کہا کہ مجھے پاکستان تحریک انصاف کے لوگوں نے بتایا ہے کہ اسد عمر کو جلد ہی تبدیل کر دیا جائے گا۔ میرے پاس یہ اطلاع ہے۔اپنی نا اہلی کو چھپانے کے لیے حکومت ڈرامے کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوائے الزام تراشی کے پاکستان تحریک انصاف کے پاس کچھ نہیں ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چودھری نے کہا کہ میں بھی مانتا ہوں کہ عمران خان ایک دیانتدار، ایماندار اور ایک شریف آدمی ہے، اور یہ بات میں دل سے کہہ رہا ہوں، عمران خان کرپٹ بھی نہیں ہے لیکن جب ایک ٹیم میدان میں اْترتی ہے تو اس کا ایک کپتان ہوتا ہے اور عمران خان کو بھی سب کپتان کپتان کہتے ہیں، لیکن جب 11 لوگوں کی کوئی ٹیم میدان میں اْترتی ہے، دس کھلاڑی لیٹے ہوں تو ایک کپتان کیا کرے گا ؟ یہی معاملہ نئی حکومت کے ساتھ بھی ہوا ہے۔کپتان کی ٹیم فیل ہو گئی ہے اور اب انہوں نے صرف ایک کپتان کو کھڑا کیا ہوا ہے ، اب لوگ اْس کپتان کو بھی کتنا عرصہ دیکھیں گے؟ کپتان اب اکیلا چکر لگا رہا ہے لیکن اْس کے پاس بھی اب کچھ نہیں ہے۔