اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ہر پاکستانی تیار رہے نومبر کے مہینے سے ماہانہ خرچہ 50 فیصد تک بڑھ جائے گا ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور گیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اور اس سے جڑی تمام چیزوں ، بچوں کے دودھ کے ڈبے ، چائے ، مکھن پنیر ، جام ، کوکنگ آئل ، صابن ، شیمپو اور گھر کے راشن کی تقریبا تمام چیزیں مہنگی ہو جائینگی ۔
جمعہ کو نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نومبر کے مہینے سے ماہانہ خرچہ 50 فیصد تک بڑھ جائے گا ۔جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ بین الاقوامی کرنسیز کے مقابلے میں پچھلے چند مہینے میں پاکستانی روپے میں ڈرامائی کمی واقع ہوئی ہے ۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور گیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اور اس سے جڑی تمام چیزوں ، بچوں کے دودھ کے ڈبے ، چائے ، مکھن پنیر ، جام ، کوکنگ آئل ، صابن ، شیمپو اور گھر کے راشن کی تقریبا تمام چیزیں مہنگی ہو جائینگی ۔15 ہزار روپے کا آنے والا راشن اب کم از کم 20 سے 25 ہزار میں آیا کرے گا ۔ سی این جی کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح 103 روپے فی کلو پر پہنچ چکی ہیں ۔ گورنمنٹ کی طرف سے پلاسٹک ، دودھ اور تقریبا تمام کھانے پینے کی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھا دی گئی ہے جس وجہ سے ہر قسم کی اشیاء کی قیمتوں پر بوجھ بڑھ رہا ہے ۔ 210 روپے کا مکھن اب 230 روپے کا ہو گیا ہے ۔ فریج کی قیمت میں 4سے 7ہزار تک ، موبائل فون کی قیمتوں میں 4 سو سے ایک ہزار روپے تک ، موٹر سائیکل کی قیمتوں میں 6 ہزار روپے تک ، مائیکرو ویو اوون کی قیمتوں میں 3 ہزار روپے تک ، ایل ای ڈی کی قیمتوں میں 25 سو روپے تک اضافہ ہو چکا ہے ۔واضح رہے کہ اس سے قبل نئی حکومت بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ کر چکی ہے جس سے کرایوں اور سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔