لاہور(این این آئی ) آئی جی پنجاب نے صوبے کے 18 اضلاع میں کانسٹیبلز کی بھرتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔پہلے مرحلے میں مرد و خواتین کی 4 ہزار سے زائد بھرتیاں کی جائیں گی۔لاہور میں چودہ سو سے زائد مرد و خواتین کو بطور کانسٹیبل بھرتی کیا جائے گا۔اٹک میں 287خوشاب میں 21میانوالی میں 113 ،بکھر میں 82, ملتان میں 170،
لودھراں میں 35 جبکہ وہاڑی میں 57 ،ڈی جی خان میں 153راجن پور میں 380،مظفرگڑھ میں 220, لیہ میں 117بہالپور میں 396 , رحیم یار خان میں 137،ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 166 جھنگ میں 205 ،ساہیوال میں 114جبکہ چنیوٹ میں 67کانسٹیبل بھرتی ہوسکیں گے۔دریں اثناء انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب امجد جاوید سلیمی نے ایک وقوعہ کی دو ایف آئی آر کے اندراج پر پابندی عائد کردی ۔ دوہری ایف آئی آر پر پابندی سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں لگائی گئی۔آئی جی پنجا ب کی جانب سے مراسلے میں کہا گیا کہ کراس ورشن کے لئے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 181 کے تحت بیان قلمبند کیا جائے گا۔کراس ورشن کے مقدمے میں ایس ڈی پی او ہفتہ وار میٹنگ کرنے کا پابند ہو گا۔غفلت اور کوتاہی پر تفتیشی افسر کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔لاہور:کراس ورشن کے مقدمات جلد نمٹانے کے لئے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ سے مدد لی جائے۔علاوہ ازیں پنجاب میں 5 پولیس افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات جاری کر دیئے گئے ۔نوٹیفکیشن کے مطابق محمد معصوم ایڈیشنل ایس پی موبائلز لاہور کی خالی آسامی پر تعینات،محمد شریف چیف ٹریفک آفیسر ملتان ،شازیہ سرور ایڈیشنل ایس پی انوسٹی گیشن سول لائنز لاہور ،انوش مسعود چوہدری ایڈیشنل ایس پی انوسٹی گیشن ماڈل ٹاؤن لاہور تعینات اور ایڈیشنل ایس پی پوٹھوہار راولپنڈی ساجد حسین کھوکھر کو سنٹرل پولیس آفس رپورٹ کرنے کی ہدایتکی گئی ہے ۔