اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے قریبی ساتھی ڈاکٹر امجد کی مبینہ شادی کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں بنچ نے سابق صدر پرویز مشرف کے قریبی ساتھی اور آل پاکستان مسلم لیگ کے سابق جنرل سیکرٹری ڈاکٹر امجد کی مبینہ شادی
کے معاملے پر کیس کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار روزینہ بی بی نے عدالت میں درخواست دائر کر رکھی ہے کہ ڈاکٹر امجد ان کے شوہر ہیں اور ان کو خرچہ نہیں دیتے ۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر امجد ان کی مؤکلہ کو ماہانہ خرچ نہیں دے رہے جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ خاتون خرچہ کی بات بعد میں کریں پہلے شادی ثابت کریں اور شادی ثابت کرنے کیلئے ثبوت پیش کریں جس پر خاتون کے وکیل نے خاتون کو بھیجے گئے ڈاکٹر امجد کے موبائل میسجز کو بطور ثبوت پیش کرتے ہوئے کہا کہ موبائل میسجز موجود ہیں ۔ ڈاکٹر امجد نے روزینہ بی بی سے شادی کی اور اپنی اہلیہ روزینہ کو میسج کرتے رہے کہ ’’جانو میں آپ کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا‘‘۔درخواست گزار کے وکیل کے دلائل پر جسٹس محسن اخترکیانی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ’’ کوئی بھی خاوند اپنی بیگم کو یہ میسج نہیں کر سکتا‘‘۔درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر امجد ان کی مؤکلہ کو ماہانہ خرچ نہیں دے رہے جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ خاتون خرچہ کی بات بعد میں کریں پہلے شادی ثابت کریں اور شادی ثابت کرنے کیلئے ثبوت پیش کریں جس پر خاتون کے وکیل نے خاتون کو بھیجے گئے ڈاکٹر امجد کے موبائل میسجز کو بطور ثبوت پیش کرتے ہوئے کہا کہ موبائل میسجز موجود ہیں ۔ ڈاکٹر امجد نے روزینہ بی بی سے شادی کی اور اپنی اہلیہ روزینہ کو میسج کرتے رہے کہ ’’جانو میں آپ کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا‘‘عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔