اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’کل تک‘میں معروف صحافی ، تجزیہ کار و کالم نگار اور پروگرام کےمیزبان جاوید چوہدری نے سینئر صحافی عارف نظامی سے سوال کیا کہ گزشتہ روز آپ کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے جس میں وزیراعظم نے آپ سے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ حکومت کو آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے ،
تو کایسا اچانک کیا ہو گیا ہے کہ حکومت کو آئی ایم ایف کے علاوہ کہیں اور سے ڈالرز ملنے کی کیا توقع ہے؟ جاوید چوہدری کے اس سوال پر عارف نظامی کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک بار پھر سعودی عرب جا رہے ہیں اور اس کے پیچھے مالی امداد نہیں بلکہ سعودی صحافی خشوگی کا معاملہ ہے اور اس حوالے سے سعودی عرب دبائو کا شکار ہے ۔ عارف نظامی کا کہنا تھا کہ اسد عمر پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ سعودی عرب نے ایسی سخت شرائط رکھی تھیں کہ جن کو ماننا ممکن نہیں تھا۔ سعودی عرب پاکستان کا عرب خطے میں جنگی کردار چاہتا ہے اور یہ پاکستان کیلئے نہایت مشکل صورتحال ہے ۔ نگران حکومت کے دور میں پاکستان چین سے دو ارب ڈالر لے چکا ہے اور اب ایک بار پھر عمران خان نے چین جانا ہے ۔ حکومت آئی ایم ایف کو بھی قرض کیلئے باقاعدہ طور پر درخواست دے چکی ہے ۔واضح رہے کہ چین کی جانب سے جاری ایک بیان میں امریکی الزامات کو مسترد کیا گیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ سی پیک قرضوں کی وجہ سے پاکستان معاشی پریشانی کا شکار ہے جبکہ چین نے پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کے حصول کیلئے مدد کا بھی اعلان کیا ہے۔ چینی دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چین آئی ایم ایف سے قرض کے حصول کیلئے پاکستان کی مدد اور تعاون کیلئے تیار ہے۔جبکہ چین نے سی پیک میں سعودی عرب کی شمولیت کو بھی خوش آئند اور خوش آمدید کہنے کا فیصلہ کیا ہے۔