اسلام آباد(آن لائن)پاکستان اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے درمیان مذاکرات کا آخری دور ختم ہوگیا ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کو اینٹی منی لانڈرنگ قوانین مزید سخت کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے جبکہ وفاقی اور صوبائی سطح پر اینٹی منی لانڈرنگ ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے اور پاکستان نے سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں ٹاسک فورس بنانے کی یقین دہانی کرادی ہے ایف اے ٹی ایف کی ٹیم آج جمعہ کو روانہ ہوجائیگی اور 21 اکتوبر کو اپنی رپورٹ پیش کریگی
ذرائع کے مطابق منی لانڈنرگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے حوالے سے مثبت اقدامات کیلئے ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو وقت بھی دیدیا ہے ذرائع کے مطابق مذاکرات کے آخری دور میں پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عملدرآمد اور اقدامات پر آغا کرنے کی یقین دہانی کروائی ہیذرائع کے مطابقایف اے ٹی ایف نے کرنسی, سونا, چاندی, اور دیگر اشیاء4 کی بیرون ملک سمگلنگ کی سزا میں اضافے کی تجویز دی ہے جبکہ ایف آئی اے ایکٹ 1974 اور اسٹیٹ بینک ایکٹ1947 میں ترامیم اور ایکٹ 2010 میں بھی ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے منی لانڈرنگ کرنے والے کی جائیداد تین کے بجائے 6 ماہ تک ضبط کی جائے گی, ذرائع کے مطابق ٹاسک فورس کے دفاتر ملک کے تمام ایئرپورٹس پر قائم کئے جائیں گے اوراینٹی منی لانڈرنگ ٹاسک فورس بین الاقوامی این جی اوز کی ٹرانزیکشن کی مانیٹرنگ کریگی تاکہ ان اداروں کے ذریعے منی لانڈرنگ نہ ہوسکیایف اے ٹی ایف کی 6 رکنی ٹیم میں امریکی وزارت خزانہ سے جیمز پرسنگ، بینک آف چائنا کی گانگ جنگیان آسٹریلیا کے شینن رتھ فورڈ، اردن سے محمد علی رشدان، ترکی کی وزارت انصاف سے مصطفٰی نیک مادین شامل ہیں وفد نے وزارت خزانہ، نیب، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی، نیکٹا، سیکیورٹی اداروں کے حکام سے ملاقاتیں کیں ہیں مذاکرات میں منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے انتظامی و قانونی اقدامات کا جائزہ لیا گیا ہے جبکہ غیرمنافع بخش تنظیموں، منشیات کی سمگلنگ روکنے سے متعلق امور پر بھی جائزہ لیا گیاہے