اسلام آباد(آئی این پی)سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اگر ابراج نے کسی کو 2کروڑ ڈالر دیئے ہیں تو اسکی تحقیقات ہونی چاہیے، مجھے رشوت کی نہ تو کبھی کوئی آفر ہوئی ہے اور نہ ہی ایسی کوئی بات سنی، وزارت کی خواہش تھی کہ ابراج کے شیئر شنگھائی خریدلے۔ وہ جمعرات کو نجی ٹی وی سے گفتگو کررہے تھے انہوں نے کہا کہ ابراج خود بتا سکتے ہیں کہ انہوں نے کسی کو پیسے دیئے ہیں یا نہیں۔ 2کروڑ ڈالر کی کوئی پیشکش نہیں ہوئی۔ اس طرح کے ایجنڈے ہر وقت مارکیٹ میں ہوتے ہیں۔ ابراج نے کسی کو 2کروڑ ڈالر دیئے ہیں تو
تحقیقات ہونی چاہیے۔ کے الیکٹرک کی مینجمنٹ ابراج گروپ کے پاس تھی۔ انہوں نے کہا کہ ابراج کمپنی نے بھی کے الیکٹرک کے شیئرز سعودی عرب سے خریدے تھے۔ ابراج کے شیئر چین شنگھائی کو فروخت ہونے کا معاملہ میرے سامنے آیا تھا۔ نیپرا ٹیرف کو کم کرنا چاہتا تھا۔ میں نے خود معاملہ حل کرنے کی کوشش کی لیکن حل نہ ہوسکا۔ نہ تو کبھی کوئی رشوت کی آفر ہوئی اور نہ ہی ایسی کوئی بات سنی ہے۔ ابراج شیئر فروخت کرنا چاہتے تھے تو ہم نے صرف پاکستان کا مفاد دیکھنا تھا ۔ وزارت کی خواہش تھی کہ ابراج کے شیئر شنگھائی خریدلے۔