لاہور (این این آئی) واپڈا اور دیا مر بھاشا، مہمند ڈیمز عملدرآمد کمیٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر)مزمل حسین نے دونوں منصوبوں کے لئے زمین کی خریداری اور متاثرین کی آبادکاری کے لئے قائم ذیلی کمیٹیوں کے اجلاس کی صدارت کی ۔اجلاس عملدرآمد کمیٹی کے اسلام آباد میں واقع سیکریٹریٹ میں منعقد ہوئے ۔ اجلاس کے دوران دونوں ذیلی کمیٹیوں کو دی گئی ذمہ داریوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
ذیلی کمیٹیوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا /ڈیمز عملدرآمد کمیٹی نے کہا کہ مہمند ڈیم کی تعمیر کے لئے زمین کی جلد خریداری اور متاثرین کی آبادکاری ترجیحی ٹاسک ہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ متاثرین کی آبادکاری کے ضمن میں ترقیاتی منصوبوں کے علاوہ پراجیکٹ ایریا میں لوگوں کی ترقی اور خوشحالی کے لئے تعلیم ، صحت اور پینے کے پانی کی فراہمی کے لئے متعدد دیگر سکیموں کو بھی تمام فریقین کی مشاورت سے حتمی شکل دی جارہی ہے ۔ ذیلی کمیٹیوں کی رپورٹس کا جائزہ لیتے ہوئے اُنہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ دونوں کمیٹیاں اپنی ذمہ داریوں کو سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی ڈیمز عملدرآمد کمیٹی کی رپورٹ میں درج ٹائم لائن کے مطابق پایہ تکمیل کو پہنچائیں۔مہمند ڈیم کے لئے زمین کی خریداری اور متاثرین کی آبادکاری کے لئے ذیلی کمیٹی کے اِجلاس میں ذیلی کمیٹی کے سربراہ اور خیبرپختونخوا کے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے بتایا کہ مہمند ڈیم کی تعمیر کے لئے زمین کی خریداری جلد شرو ع کی جارہی ہے ۔ زمین کی خریداری کا عمل ہدف کے مطابق مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا ۔ ذیلی کمیٹی نے علاقے میں اعتماد سازی کے اقدامات کے طور پر ترقیاتی سکیموں کے خدوخال اور افادیت کے بارے میں بھی آگاہ کیا ۔ چیئرمین واپڈا نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو خیبرپختونخوا کی سربراہی میں قائم ذڈیلی کمیٹی کے اقدامات کی تعریف کی ۔قبل ازیں دیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے متاثرین کی آبادکاری کے لئے قائم ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا /ڈیمز عملدرآمد کمیٹی نے بتایا کہ
چیف سیکریٹری گلگت بلتستان اور ذیلی کمیٹی کے سربراہ نے اُنہیں اِس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ متاثرین کی آبادکاری اور بقیہ زمین کی خریداری کے لئے اگلے دو روز میں جامع سفارشات پیش کی جائیں گی ۔ چیئرمین واپڈا /ڈیمز عملدرآمد کمیٹی نے خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے درمیان حدود کے تنازعہ پر ذیلی کمیٹی کے اقدامات کو خراجِ تحسین پیش کیا ۔علیحدہ علیحدہ منعقد ہونے والے دونوں اِجلاس میں ذیلی کمیٹی کے ارکان نے شرکت کی ۔