اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف سے اربوں ڈالر کا قرضہ حاصل کرنے کا فیصلہ نئی حکومت کیلئے دردسربن گیا،ممکنہ قرض کے باعث ملک میں بجلی مہنگی ہونے کے امکانات بڑھ گئے، پاکستانی روپے کی ڈالر کے مقابلے میں گراوٹ حیرت انگیزسطح پر پہنچ چکی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی جانب جمعہ کو جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے قرض حاصل کرنے کا فیصلہ نئی حکومت کیلئے درد سر بنتا جا رہا ہے، قرض حاصل کرنے کے اشاروں کے بعد پاکستان میں صارفین کیلئے بجلی مہنگی ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں جبکہ روپے کی قدر میں حیرت انگیز کمی رہی،پہلے سے موجود اربوں ڈالرز کے قرض میں مزید اضافہ کیا گیا،پاکستان 1980کے بعد سے اب آئی ایم ایف سے 13واں بیل آؤٹ پیکج حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے،آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو بتادیاگیا ہے کہ اگر قرض حاصل کرنا چاہتے ہیں تو معیشت کومتوازی بنانے کیلئے ادارہ جاتی اصلاحات کو یقینی بنانا ہو گاجبکہ اس کے علاوہ حکومت کو اپنے اخراجات میں کمی کرنا ہو گی، جس کے باعث بجٹ خسارے میں اضافہ ہو رہا ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے شرائط کے طور پر بتایا جانے والا ایجنڈا پاکستانی حکومت کیلئے موثر طور پر اختیار کرنا مشکل ہو گا اور یہ عمران خان کی اپنی انتخابی مہم میں کئے جانے والے دعوؤں کے بھی برخلاف ہو گااگر عمران خان پاکستان کو ریاست مدینہ جیسی فلاحی مملکت بنانا چاہتے ہیں تو اس کیلئے مزید سخت اور تکلیف دہ اقدامات کرنا ہوں گے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے اس بات کا عندیہ پہلے ہی ظاہر کیا جا چکا ہے کہ 2019میں پاکستان کی شرح نمو میں کمی واقع ہونے کا امکان ہے۔