اسلام آباد (نیوز ڈیسک)چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ججز کو چھٹی والے دن کی تنخواہ نہیں ملے گی۔ جمعہ کو ہائی کورٹس کی ذیلی عدالتوں کی سپروائزری کے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ لاہور ہائی کورٹ اپنی سپروائزری ذمے داریوں میں ناکام نظر آتی ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگ تڑپ رہے ہیں، بلک رہے ہیں لیکن کسی کو کوئی فکر نہیں،
ہائی کورٹس کی نگران کمیٹیاں ان معاملات کو کیوں نہیں دیکھ رہیں؟چیف جسٹس نے کہا کہ ہر جج کو گاڑی چاہیے، بنگلہ چاہیے، مالی چاہیے، مراعات چاہئیں، کیا ہم ہائی کورٹ کی نگراں کمیٹیوں کے ججز کو چیمبر میں بلا کر ان کی کارکردگی پوچھیں؟چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ایک ڈسٹرکٹ جج نے پوچھنے پر بتایا کہ 22کیسوں کا فیصلہ کیا، اب کام نہ کرنے والے ججز کے خلاف بھی مس کنڈکٹ کی کارروائی ہو گی۔