اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے خلاف آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل کیس کے علاوہ ان کے خلاف ایک اور ریفرنس کا امکان ہے، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے، لیپ ٹاپ سکیم میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات حتمی مراحل میں داخل ہو گئی ہیں،
ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے 19 ارب سے مکمل کی گئی اس سکیم میں مبینہ کرپشن، متعلقہ رولز کی خلاف ورزی، غیر معیاری خصوصیات کی حامل مشینری کی خریداری اور فراہم کرنے والی فرموں کو بے جا مالی فائدہ دینے پر نیب میں تحقیقات آخری مراحل میں پہنچ گئی جس میں شہباز شریف کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر کا قوی امکان ہے، پنجاب کی سابق حکومت نے شہباز شریف کی سربراہی میں جون 2011 سے اپریل 2018ء تک صوبہ بھر میں لائق، ذہین اور پوزیشن ہولڈر طلبہ و طالبات کو اعزاز کے طور پردینے کے لیے 19 ارب کی لاگت سے 4 لاکھ 25 ہزار لیپ ٹاپ خریدے تھے، ابتدائی طور پر ایک لاکھ طلباء میں ٹیبلٹ تقسیم کرنے کے لیے دو ارب کے فنڈز مختص کیے گئے، بعد میں وزیراعلیٰ پنجاب کی خواہش پر ٹیبلٹ کی بجائے لیپ ٹاپ دینے کا حتمی فیصلہ کیا گیا، فنڈز بھی 4 ارب روپے کر دیے، نیب نے لیپ ٹاپ سکیم کی مارچ میں باقاعدہ انکوائری کا آغاز کیا تھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خائف ہو کر پنجاب حکومت نے جلد بازی میں یہ سکیم شروع کی، اس لیے کوئی ہوم ورک کیے بغیر عجلت میں فیصلہ کیا گیا۔ سادگی پالیسی کے باوجود پرتکلف تقاریب میں نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور مریم نواز نے لیپ ٹاپ تقسیم کیے، اس حوالے سے نیب کی تحقیقات حتمی مرحلے میں داخل ہو گئی ہیں۔