اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)شہریار آفریدی قیدیوں کی حالت دیکھ کر پولیس اہلکاروں پر برس پڑے۔ تفصیلات کے مطابقوزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے رات گئےراولپنڈی کے تھانے پیرودہائی کا وزٹ کیا اور اس دوران حراست میں لئے گئے قیدیوں سے بھی ملاقات کی۔ تھانے میں قیدیوں کی حالت زار اور ان کے ساتھ نامناسب روئے پر شہریار آفریدیپولیس اہلکاروں پر برس پڑے۔
اس موقع پر انہوں نے ایک پولیس اہلکار کو جھاڑ پلاتے ہوئے کہا کہ جس طرح آپ کی اولاد ہے اسی طرح یہ قیدی بھی کسی کی اولاد ہیں۔شہریار آفریدی ٹوائلٹ کے ساتھ ہی کھانے کی جگہ ہونے پر سخت برہم ہوئے اور کہا کہ یہ کوئی انسانیت ہے کہ ایک ہی جگہ پر کھانا کھایا جا رہا ہے اور اس کے ساتھ ہی ٹوائلٹ بھی بنایا گیا ہے۔جرم اپنی جگہ لیکن کیا یہ انسان کی تذلیل نہیں ہے۔انہوں نے ایک پولیس اہلکار کو کہا کہ آپ کو کوئی حق نہیں کہ آپ پاکستانیوں کی تذلیل کریں ۔کیوں نہ میں آپ کے اور اس تھانے کے خلاف ایکشن لوں۔شہریار آفریدی نے شکایات لے کر آنے والے لوگوں کو انتظار کروانے پر بھی پولیس اہلکاروں کی کلاس لی۔انہوں نے کہا کہ آپ انہیں ذلیل کرتے رہیں مگر مچھوں پر آپکا ہاتھ نہیں چلتا اور انہیں اٹھا لاتے ہو۔ واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر مملکت شہریار آفریدی نے راولپنڈی کے ہی علاقے سیٹلائٹ ٹائون نزد کمرشل مارکیٹ میں واقع تھانہ نیو ٹائون کا دورہ کیا تھا جہاں چوری کے الزام میں لائے گئے بچوں کیساتھ عمر بچوں کی بات سن کر آبدیدہ ہوگئے۔ شہریار آفریدی جیل میں کم عمر بچے کر دیکھ کر حیران ہو گئے اور ان سے پوچھا کہ بیٹا آپ کو کیوںجیل میں بند کر رکھا ہے؟۔وفاقی وزیر داخلہ برائے مملکت کو بتایا گیا کہ بچے پر چوری کا الزام تھا۔شہریار آفریدی نے اس موقع پر وہاں موجود اہلکاروں سے کہا کہ جو بھی ہے آپ ایک چھوٹے بچے کو کیسے حوالات میں بند کر سکتے ہیں؟۔ کیا قانون آپ کو ایسا کرنے کی اجازت دیتا ہے؟۔