کراچی (آئی این پی ) روپے کی قدر گرنے کی اصل وجہ کیا ہے؟، اسٹیٹ بینک کا بھی روپے کی قدر میں کمی پرردعمل سامنے آگیا،پالیسی بیان جاری ، اسٹیٹ بینک نے روپے کی قدر میں کمی پر پالیسی بیان جاری کردیا ۔روپے کی قدر میں کمی کرنٹ اکاونٹ خسارے کی وجہ سے ہوئی ہے۔اسٹیٹ بینک کا کہناہے کہ روپے کی قدر گرنے میں زرمبادلہ کی مارکیٹ میں طلب و رسد کا فرق بھی ہے۔عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے، تیل کے مہنگا ہونے سے زرمبادلہ ذخائر دباو کا شکار ہیں ۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق روپے کی شرح مبادلہ میں کمی بیرونی کھاتوں میں عدم توازن کو دور کرے گی۔پالیسی بیان میں کہا کہ اسٹیٹ بینک صورت حال کی مسلسل کڑی نگرانی کرتا رہے گا ۔اسٹیٹ بینک ناخوشگوار اتارچڑھاو کی صورت میں مداخلت کے لیے تیار ہے۔علاوہ ازیں وزارت خزانہ کے مطابق ڈالر کی قیمت ایک روپے بڑھنے سے بیرونی قرضے95 ارب روپے بڑھتے ہیں۔ ذرائع کا کہناہے کہ منگل کوڈالر کی قیمت بڑھنے سے پاکستان پر بیرونی قرضوں میں 902 ارب روپے کا اضافہ ہواہے۔دریں اثناء بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف )کے چیف اکانومسٹ ماؤرس اوبسٹفیلڈ نے کہاہے کہ پاکستانی حکومت نے مالی مشکلات کے باوجود ابھی تک آئی ایم ایف سے باضابطہ طور پر رابطہ نہیں کیا۔پاکستان کو بڑے مالی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے، زرمبادلہ کے ناکافی ذخائر اور اصل قدر سے زائد مالیت کی کرنسی کے سبب مالی مشکلات کا سامنا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے چیف اکانومسٹ ماؤرس اوبسٹفیلڈ نے کہی ۔ بالی میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی سالانہ میٹنگ کے موقع پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اوبسٹفیلڈ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بڑے مالی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے، زرمبادلہ کے ناکافی ذخائر اور اصل قدر سے زائد مالیت کی کرنسی کے سبب مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان گزشتہ ہفتے کہہ چکے ہیں کہ پاکستان کو ممکنہ طور پر آئی ایم ایف سے رابطہ کرنا پڑ سکتا ہے۔