اسلام آباد(آئی این پی ) چیئرمین پنجاب پولیس ریفارمز کمیشن ناصر درانی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ذرائع کا بتانا ہے کہ سابق آئی جی خیبر پختونخوا ناصر درانی نے استعفی ممکنہ طور پر آئی جی پنجاب طاہر خان کے تبادلے کے باعث دیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ناصر درانی نے منگل کی دوپہر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا اور انہوں نے اپنے استعفے میں صحت کی وجوہات کا حوالہ دیا ہے۔ذرائع کے مطابق ناصر درانی نے آئی جی پنجاب کے تبادلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔خیال رہے کہ
سابق آئی جی کے پی کے ناصر درانی کو پنجاب پولیس میں اصلاحات کا خصوصی ٹاسک دیا گیا تھا۔وزیراعظم عمران خان نے ناصر درانی کو پولیس میں عدم مداخلت کی یقین بھی دہانی کرائی تھی۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے کہا گیا تھا کہ آئی جی پنجاب طاہر خان کو حکومت کی جانب سے دی گئی ذمہ داری پوری نہ کرنے پر ہٹایا گیا لیکن الیکشن کمیشن نے وفاقی حکومت کے فیصلے کو چند گھنٹوں بعد ہی کالعدم قرار دیدیا تھا۔مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے بھی اپنے بیان میں کہا تھا کہ آئی جی پنجاب طاہر خان کو صوبائی وزیر محمود الرشید کا حکم نہ ماننے کی سزا دی گئی۔دریں اثناء وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پولیس میں اصلاحات لانے کے وعدے پر ہم نے الیکشن لڑا ، ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے لواحقین کو انصاف دلوانا چاہتے ہیں ، وزیر اعظم کی ہدایات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا اور آئی جی پنجاب کی کارکردگی تسلی بخش نہیں تھی اس لئے انہیں تبدیل کر دیا گیا ۔ وہ منگل کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسیز پر عملدرآمد نہیں ہوگا تو ہم آئی جی کو رکھنے کے پابند نہیں ہیں ۔ حکومت اپنی بیورو کریسی کی ذمہ دار ہے ۔ آئی جی کو ذاتی مفاد پر نہیں ہٹا رہے ۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ پولیس میں اصلاحات لانے کے وعدے پر ہم نے الیکشن لڑا ، ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے لواحقین کو انصاف دلوانا چاہتے ہیں ، وزیر اعظم کی ہدایات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا اور آئی جی پنجاب کی کارکردگی تسلی بخش نہیں تھی اس لئے انہیں تبدیل کر دیا گیا ۔(م د)