لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی آشیانہ ہائوسنگ سکینڈل میں احتساب عدالت پیشی پر مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے نیب کے قافلے کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر روک لیا اور نیب کی بکتر بند گاڑی پر چڑھ گئے۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کوسخت سکیورٹی میں بکتر بند گاڑی میں احتساب عدالت لایاگیا،سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی گاڑی احتساب عدالت پہنچی تو
لیگی کارکنوں مشتعل ہو گئے اور نیب کے قافلے کو گھیرے میں لے لیا،لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد بکتر بند گاڑی پر چڑھ گئی ،لیگی رہنما پرویزملک اورخواجہ عمران نذیربھی بکتربندگاڑی پرچڑھ گئے،لیگی کارکنوں کے شہبازشریف کے حق میں نعرے بازی کی۔اس موقع پر پولیس نے مداخلت کرکے لیگی کارکنوں کو بکتر بند گاڑی سے نیچے اتارا۔جبکہ احتساب عدالت کے جج نجم الحسن شہبازشریف کے کیس کی سماعت کیلئے کمرہ عدالت میں آئے تو وہ رش دیکھ کر واپس چلے گئے ، اس موقع پر فاضل جج کا کہناتھا کہ غیر متعلقہ افراد کمرہ عدالت سے باہر چلے جائیں اور اگر رش اسی طرح برقرار رہا تو کیس کی سماعت کیسے ممکن ہو گی انہیں باہر نکالیں۔ تاہم رش کم نہ ہونے پر جج واپس چیمبر میں چلے گئے۔ اس کے بعد نیب اہلکار آئے اور انہوں نے وکلاء سے درخواست کی کہ وہ تھوڑی سی جگہ خالی کر دیں تاکہ شہبازشریف کو پیش کیا جا سکے اور کیس کی سماعت ہو سکے۔لیکن رش کم نہ ہونے کی صورت میں احتساب عدالت کے جج نے شہبازشریف کے وکلاء کو اپنے چیمبر میں بلا لیا اور وہیں پر سماعت وہیں ہو گی۔نیب اہلکار شہبازشریف کو رش کے باعث سیڑھیوں کے بجائے لفٹ کے ذریعے تیسری منزل پر لے گئے ہیں۔